سرینگر //شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں کام کرنے والی نرسوں کو اپنے بچوں کی پرورش کیلئے ملنے والی رخصت سے محروم رکھا گیا ہے۔اسپتال میں کام کرنے والے خواتین نرسوں کا کہنا ہے کہ جی ایم سی سرینگر اور محکمہ صحت کے تحت کام کرنے والی نرسوں کو اگر چہ 90دنوں کی چائلڈ کیئر رخصت دی جاتی ہے تاہم سکمز صورہ میں نرسوں کو چائلڈ کیئر رخصت سے محروم رکھاجارہا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ شیر کشمیر انسٹیچوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ میں خواتین نرسوں کی جائب سے کئی بار چائلڈ کئیر چھٹی کیلئے درخواستیں دی گئی تاہم ہر بار انکی درخواستیں مستر د کردی گئیں ۔ اسپتال میں کام کرنے والی نرسوں نے بتایا کہ انہیں پچھلے کئی سال سے عملہ کی کمی کابہانا بناکر چائلڈ کیئر سے محروم رکھا جارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ جی ایم سی سرینگر اور محکمہ صحت کے اسپتالوں میں طبی اور نیم طبی عملے میں کام کرنے والے خواتین کو 90دنوں کی چائلڈ کئیر چھٹی دی جاتی ہے تاہم سیکمز صورہ میں ہمارے اس حق پر شب خون مارا جارہا ہے اور آواز اٹھانے پردور دراز علاقوں میں تبادلے کرکے سزائیں دی جاتی ہیں۔مذکورہ نرسوں نے بتایا کہ اسپتال میں پچھلے کئی سال سے منظور نظر نرسوں کے تبادلے ہوتے ہیں اور نہ ہی انکے کسی اور شعبے میں منتقل کیا جارہا ہے۔ شیر کشمیر انسٹیچوٹ آف میڈیکل سائنسز میں خواتین نرسوں کو چائلڈ کیئر سے محروم رکھے جاننے پر بات کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے صحت آسیہ نقاش نے کہا ’’چائلڈ کیئر نرسوں کا حق ہے اور یہ چھٹی ہر اسپتال میں دی جاتی ہے تاہم سیکمز میں کیوں نہیں دی جارہی ہے ، میں سارے معاملے کا پتا لگائوں گی۔ انہوں نے کہا کہ نرسوں کی روٹیشن اور تبادلے نہ ہونے کی شکایات موصول ہورہی ہے تاہم کبھی کسی شعبے میں نیم طبی عملے کو تبدیل کرنا ناممکن بن جاتا ہے کیونکہ وہ طبی عملہ ایک شعبے مہارت حاصل کرچکا ہوتا ہے۔