سرینگر // وادی بھر میں سنیچر اور اتوار کی درمیانی رات کو کم سے کم درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے رہا ۔اس دوران محکمہ موسمیات نے اگلے کچھ روز تک وادی میں موسم ٹھنڈا اور خشک رہنے کی پیش گوئی کی ہے ۔سنیچر کو اگرچہ وادی میں دن میںہلکی دھوپ نکلی تاہم سوموار کو موسم ابر الودہ رہا اور بیچ بیچ میں ٹھنڈی ہوائیں بھی چلتی رہیں جبکہ سنیچر اور اتوار کی درمیانی رات کو کم سے کم درجہ حرارت میں بھی محسوس کی گئی ۔محکمہ موسمیات کے ترجمان کے مطابق رات کے دوران لداخ خطے کا کرگل علاقہ ریاست کا سردترین علاقہ ثابت ہوا جہاں کم سے کم ردجہ حرارت منفی11.4ڈگری سلسیش ریکارڑ کیا گیا جبکہ لداخ خطے کے ہی لہہ علاقے میں بھی کم سے کم درجہ حرارت میں مزید گراوٹ آئی جہاں کم سے کم درجہ حرارت منفی9.6ڈگری سلسیش ریکارڑ کیا گیادونوں علاقوں میں لوگ سردی سے ٹھٹھر رہے ہیں ۔سرینگر شہر میں بھی کم سے کم درجہ حرارت میں گراوٹ دیکھنے کو ملی ہے جہاں اس رات کو منفی 2.0ڈگری سلسیش ریکارڈ گیا گیا ۔قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی2.2ڈگری ،ککرناگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی1.8ڈگری اور شمالی کشمیر کے کپوار ضلع میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 2.5ڈگری سلسیش ریکارڈ گیا گیا ہے ۔اسی طرح سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 5.6ڈگری ریکارڑ کیا گیا جبکہ پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی4ڈگری سلسیش ریکارڑ کیا گیا ۔ادھر تاریخی مغل روڑ مسلسل 15ویں روز گاڑیوں کی آمد ورفت کیلئے منقطع رہی۔ شاہراہ کو 10 دسمبر کے روز امکانی برف باری کے پیش نظر بندکردیا گیاتھا اور 11سے 14دسمبرکو ہونے والی برف باری کے بعد پیر کی گلی اور اُس کے گردنواح کے علاقوں میں 3سے 4فٹ برف جمع ہو گئی تھی۔ محکمہ آر اینڈ بی کے ایک افسر نے بتایا کہ سڑک پربرف ہٹانے کاکام چھٹی پانی تک سنیچروارکو مکمل کر دیا گیا تھا لیکن شاہراہ پر وقفے وقفے سے ہونے والی برف باری کے بعد دوبارہ سے کام کو روک دیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ موسم ٹھیک ہونے کے بعد ہی شاہراہ پر دوبارہ کام شروع کر دیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ پیر پنچال اور دیگر علاقوں میں پسیاں بھی گر آنے کا خطرہ لاحق ہے۔