سید اعجاز
ترال//سانبورہ پلوامہ میں شبانہ مسلح تصادم میں جیش محمد کا ڈیژنل کمانڈرجاں بحق جبکہ سپیشل آپریشن گروپ کا ایک اہلکار زخمی ہوا۔تصادم آرائی میں ایک مکان مکمل طور پر تباہ بھی ہوا۔اس دوران 2جنگجو اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر فرار ہوگئے۔جنگجو کی ہلاکت کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے خدشے کے پیش نظر ریل خدمات معطل جبکہ ضلع پلوامہ میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع کی گئیں۔ جنگجو کی ہلاکت کے خلاف ضلع کے مختلف حصوں میں منگل کو ہڑتال رہی جس کے دوران پر تشدد جھڑپیں بھی ہوئیں۔ اس دوران ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے حفاظتی بندشیں توڑتے ہوئے آری پل (ترال) کے ڈار گنائی گنڈنامی گاؤں میں چھوٹے قد کے جنگجو کمانڈر نور محمد تانترے کے جلوس جنازہ میں شرکت کی۔
جھڑپ
ریاستی پولیس سربراہ ڈاکٹر شیش پال وید نے بتایا کہ پولیس کو خفیہ اطلاع ملی تھی کہ تین جنگجوؤں پر مشتمل ایک گروپ ضلع پلوامہ میں سرینگر جموں شاہراہ پر سیکورٹی فورسز کے قافلے پر حملہ انجام دینے کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔ انہوں نے بتایا ’ خفیہ اطلاع کی بناء پر ریاستی پولیس، فوج کی راشٹریہ رائفلز (آر آر) اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) نے سانبورہ میں رات کے قریب ساڑھے بارہ بجے تلاشی آپریشن شروع کیا‘۔ ایس پی وید نے کہا کہ جب سیکورٹی فورسز مذکورہ گاؤں کی کرنا بل بستی میں مخصوص جگہ عبدالعزیز ڈارکے مکان کی جانب پیش قدمی کررہے تھے تو وہاں موجود جنگجوؤں نے ان پر خودکار ہتھیاروں سے اندھا دھند فائرنگ کی۔ انہوں نے بتایا ’سیکورٹی فورسز نے جوابی فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے مابین مسلح تصادم شروع ہواجو رات بھر جاری رہا۔منگل کی صبح قریب 8بجے مکان ،جس میں جنگجو محصور تھے، کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا گیا۔ مکان کے ملبے تلے ایک جنگجو کی لاش برآمد کی گئی جبکہ باقی جنگجواندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔ بعدازاں مارے گئے جنگجو کی شناخت جیش محمد کے ڈویژنل کمانڈر نور محمد تانترے عرف نور تانترے کے بطور کی گئی۔تصادم آرائی میں منظور احمد شاخساز اور عبدالرشید ڈارو عبدالاحد ڈار کے مکانات کو جزوی نقصان پہنچا۔ 47 سالہ تانترے جس کا قد محض تین فٹ تھا، جنوبی کشمیر میں سیکورٹی فورسز کے لئے درد سر بن گیا تھا۔ سیکورٹی اداروں کاماننا ہے کہ نور تانترے جنوبی کشمیر میں ہونے والے حالیہ حملوں میں ملوث تھا۔
ہڑتال
سانبورہ جھڑپ میںجنگجو کی ہلاکت کے ساتھ ہی کاکہ پورہ، سانبورہ، پلوامہ پانپور، اونتی پورہ، ترال اور دیگر علاقوں میں مکمل ہڑتال کی گئی جس کے دوران پلوامہ ضلع میں کاروباری و تجارتی سرگرمیاں بندہوئیں اور ٹریفک کی آمد و رفت معطل ہوگئیں۔پلوامہ ضلع ہیڈکوارٹر میں مظاہرین سڑکوں پر آئے جس کے بعد یہاں انکی پولیس کیساتھ شدید جھڑپیں ہوئیں۔پتھرائو اور شلنگ کی وجہ سے تنائو کی صورتحال پیدا ہوئی ۔سانبورہ اور کاکہ پورہ میں بھی احتجاجی نوجوانوں اور سیکورٹی فورسز کے مابین جھڑپیں ہوئیں جو کافی دیر تک جاری رہیں۔
جلوس جنازہ
پولیس نے قانونی لوزامات پورا کرنے کے بعد منگل کی صبح لاش لواحقین کو سونپ دی۔ترال میں مکمل ہڑتال کے بیچ فورسزنے آری پل کے ڈار گنائی گنڈنامی گاؤں میں نور تانترے کے جلوس جنازہ میں لوگوں کی بھاری شرکت روکنے کے لئے اس کی طرف آنے والی تمام سڑکیں سیل کیں، لیکن لوگوں نے یہ پابندیاں توڑنے ہوئے بڑی تعداد میں جلوس جنازہ میں شرکت کی۔دن کے بارہ بجے کے قریب مذکورہ کو اپنے آبائی گائوں کے قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا جس دوران لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے ان کے نماز جنازہ میں شرکت کر کے اسلام اور آزادی کے حق میں نعرے بلند کئے ۔اس موقعہ پر کچھ جنگجو بھی نمودار ہوئے جنہوں نے لوگوں کے پیچ کچھ منٹ تک رہ کر ہوائی فائرنگ بھی کی۔بعد میں مظاہرین اور فورسز کے درمیان آری پل کے نزدیک جھڑپیں بھی ہوئیں۔
پولیس بیان
پولیس بیان میں کہا گیا ہے کہ پولیس، فوج اور سی آر پی ایف نے جیش محمد کمانڈر نور محمد تانترے کو ایک مشترکہ آپریشن میں ہلاک کیا۔ نور تانترے کو سال 2003 میں نئی دہلی میں ایک کیس میں قصوروار پایا گیا اور اسی سلسلے میں سینٹرل جیل سری نگر میں عمر قید کی سزا کاٹ رہا تھا اور سال 2015 میں پیرول پر رہا کیا گیا۔ بیان میں کہا گیا ’اس کے بعد نور تانترے ترال میں رہا جہاں وہ جیش محمد کا ایک سرگرم بالائی زمین ورکر بن گیا‘۔ پولیس کے مطابق جولائی 2017 ء میں آری پل میں ہونے والے مسلح تصادم ،جس میں جیش محمد کے تین جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا، کے بعد نور تانترے انڈر گراؤنڈ چلا گیا اور مختلف مقامات پر حملے کرنے کے لئے جیش محمد کا کلیدی شخص بن گیا۔ بیان میں کہا گیا کہ مہلوک جنگجو رواں برس سرینگر ائرپورٹ کے نزدیک بی ایس ایف کے کیمپ پر ہونے والے حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا۔ بیان میں مزید کہا گیا’وہ کشمیر میں جیش محمد کی سربراہی کررہا تھا۔ وہ جنوبی اور وسطی کشمیر میں کئی ایک جرائم کے واقعات میں مطلوب تھا‘۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) منیر احمد خان نے بتایا کہ مارے گئے جنگجو کے قبضے سے ایک اے کے 56 رائفل ، ایک پستول اور دیگر اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے۔ مسلح تصادم میں زخمی ہونے والے پولیس اہلکار کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔
بڈگام کے دیہات کا محاصرہ
کشمیر وائر
بڈگام //فورسزنے وسطی ضلع بڈگام کے سوگان اور ککر باغ دیہات کا محاصرہ کرکے گھر گھر تلاشی کارروائیاں کیں ۔ فورسز نے جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر منگل کو بڈگام کے سوگان اور ککر باغ دیہات کا محاصرہ کیا اور گھر گھر تلاشی کارروائی شروع کی ۔ تلاشی کاروائیوں کے دوران لوگوں کے شناختی کارڑ چیک کئے گئے۔دونوں دیہات کے ارد گرد کافی مقدار میں فورسز کو تعینات کیا گیا تھا۔تاہم بعد میں محاصرہ ہٹا لیا گیا۔
لشکر کا خراج
سرینگر//لشکر طیبہ چیف کمانڈر محمود شاہ نے نورمحمد تانترے عرف نور ترالی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی مظالم کے خلاف ہر سطح سے لوگ اٹھیں گے، کمانڈر نور محمد کو بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے کشمیری ہونے کی وجہ سے گرفتار کرکے کالے قانون پوٹا کے تحت عمر قید کی سزا سنائی تھی، جرم بے گناہی میں ان پر ظلم کے پہاڑ توڑے گئے جس کے نتیجے میں انہوں نے عزت کا راستہ چنا اور آج جرآت وبہادری سے لڑتے ہوئے جاں بحق ہوگئے ۔