سرینگر //وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ریاست میں پنچایتی انتخاب کے انعقاد کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاستی عوام نے ہمیشہ گولیوں کے بجائے ووٹ پرچیوں کو ترجیح دی ہے۔ محبوبہ مفتی نے مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ’مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ جموں وکشمیر میں پنچایتی انتخابات 15 فروری 2018 سے شروع ہوں گے۔ ریاست کے لوگوں نے ہمیشہ گولیوں کے بجائے ووٹ پرچیوں کو ترجیح دی ہے اور آگے بھی دیتے رہیں گے‘۔ وزیر اعلیٰ کا یہ ٹویٹ ان کی گذشتہ شام ریاستی گورنر این این ووہرا کے ساتھ ملاقات کے بعد سامنے آیا ہے۔ گذشتہ رات جاری ہونے والے ایک سرکاری پریس بیان میں کہا گیا’ مفتی نے قریب آدھے گھنٹے تک گورنر ووہرا سے میٹنگ کی۔ اس دوران وزیرا علیٰ نے گورنر کو کچھ دن پہلے کابینہ کی طرف سے لئے گئے فیصلوں اور 15فروری 2018ء سے پنچایتی انتخابات منعقد کرانے کے حکومت کے فیصلے سے آگاہ کیا‘۔ ریاست میں پنچایتی انتخابات سال 2011 ء میں 37 برس کے طویل عرصے کے بعد منعقد کئے گئے تھے۔ عمر عبداللہ کی قیادت والی سابق نیشنل کانفرنس کانگریس مخلوط حکومت میں ہونے والے ان پنچایتی انتخابات کے دوران 4098 سرپنچ اور 29 ہزار 402 پنچ منتخب قرار پائے تھے۔ ریاست میں پنچایتی انتخابات سال 2016 میں منعقد کرانے تھے، لیکن جولائی کے اوائل میں معروف حزب المجاہدین کمانڈر برہان مظفر وانی کی ہلاکت کے بعد بھڑک اٹھنے والی طویل احتجاجی مظاہروں کی لہر کی وجہ سے منعقد نہیں کئے جاسکے تھے۔ ریاست میں نئی حد بندی کے بعد 280 نئے پنچایتی حلقوں کا اضافہ ہوگیا ہے، جس سے ریاست میں پنچایتی حلقوں کی تعداد بڑھ کر 4378 ہوگئی ہے۔