سرینگر//کشمیروائر//نیشنل ہیلتھ مشن ملازمین کی ہڑتال کے ساتویں روزمیں داخل ہونے سے شمالی کشمیر کے اسپتالوں میں مریضوں کی نگہداشت متاثر ہوئی ہے۔اطلاعات کے مطابق بیشتر طبی مراکز یہی ملازمین چلا رہے ہیں۔محکمہ صحت میں تعینات ایک افسر نے نام مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا کہ اس ہڑتال کی وجہ سے مریض سخت مشکلات سے دوچار ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈنٹل سرجن اوردواسازکئی مراکز پر مریضوں کاملاحظہ کررہے ہیں۔بارہمولہ اولڈٹائون کے اربن پرائمری ہیلتھ سینٹرمیں ایک دواسازمریضوں کو دیکھتا ہے جبکہ چندوسہ اوردلنہ میں ڈنٹل سرجن مریضوں کا ملاحظہ کرنے کے علاوہ رات کی ڈیوٹی بھی دیتے ہیں۔شمالی کشمیرکے اکثر پبلک ہیلتھ مراکز جو حال ہی میں قائم کئے گئے ہیں میں ڈاکٹروں اور نیم طبی عملے کی شدیدکمی ہے اور حکام کے مطابق قومی صحت مشن ڈاکٹروں کی ہڑتال سے مستقل ملازمین اورڈاکٹروں پر اضافی بوجھ پڑا ہے۔چیف میڈیکل آفیسر بارہمولہ وبانڈی پورہ ڈاکٹربشیراحمدچالکوکے مطابق اس ہڑتال کی وجہ سے مستقل ملازمین پراضافی کام کابوجھ ہے تاہم انہوں نے دعوی کیا کہ اسٹاف ان صحت مراکزپرچوبیسوں گھنٹے موجود ہوتاہے۔انہوں نے کہا کہ قومی صحت مشن ملازمین کی مانگیں پورا کرنا حکومت کاکام ہے لیکن میں ان سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ہنگامی سروسزکی ڈیوٹی انجام دیں تاکہ لوگوں کو مشکلات کاسامنا نہ کرنا پڑے۔قومی صحت مشن کے تحت کام کررہے کنٹریکچول ملازمین اپنی ملازمتوں کو مستقل بنانے کا تنخواہ میں اضافے کامطالبہ کررہے ہیںاور20دسمبر سے ہڑتال پر ہیں۔
جموں میں احتجاجی ملازمین پر لاٹھی چارج،16زخمی
سرینگر میں موم بتیاں جلاکر احتجاج
پرویز احمد
سرینگر // جموں میں پولیس نے نیشنل ہیلتھ میشن ایمپلائز کے مارچ کو ناکام بنانے کیلئے لاٹھی چارج کیا جس کے نتیجے میں 16ملازمین زخمی ہوگئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ 16زخمی ملازمین کو جموں کے گاندھی نگر اسپتال میں داخل کیا گیا ہے جو وہاں زیر علاج ہیں۔ ادھر سرینگر کی پریس کالونی میں ہڑتالی ملازمین نے موم بتیاں جلاکرخاموش احتجاج کیا ۔جموں صوبے میںایسوسی ایشن کے صدر روہت سیٹھ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ نیشنل ہیلتھ ایمپلائز ایسوسی ایشن نے پرس کلب جموں سے سول سیکریٹریٹ جموں تک مارچ کرنے کا پروگرام بنایا تھا اور پروگرام کے مطابق منگل کی دوپہر جوں ہی این ایچ ایم اور دیگر مرکزی معانت والی اسکیموں میں کام کرنے والے ملازمین ڈوگرہ چوک جموں پہنچے تو وہاں پولیس نے مارچ کو ناکام بنانے کیلئے لاٹھی چارج کیا جس کے نتیجے میں 16ملازمین زخمی ہوگئے ہیں جنہیں علاج و معالجے کیلئے جموں کے گاندھی نگر اسپتال میںداخل کیا ہے۔روہت سیٹھ نے بتایا کہ جوں ہی پولیس نے لاٹھیاں برسائیں تو ملازمین نے وہیں بیٹھ کر دھرنا دیا جس کی وجہ سے ڈوگرہ چوک میں تقریباًگھنٹے تک ٹریفک جام رہا ۔ کشمیر میں شدیدسردی کے باوجود پرتاپ پارک نیشنل ہیلتھ ایمپلائز ایسوسی ایشن اور دیگر مرکزی معاونت والی اسکیموں کے تحت کام کرنے والے ملازمین کی نعروں سے دن بھر گونجتی رہی۔سرینگر میں جہاں نیشنل ہیلتھ مشن ایمپلائز کو ٹھٹھرتی ٹھنڈ کا سامنا ہے وہیں جموں میں این ایچ ایم اور دیگر مرکزی اسکیموں کے تحت کام کرنے والے ملازمین کو پولیس کی لاٹھیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ادھر نیشنل ہیلتھ میشن ایمپلائز ایسوسی ایشن سے وابستہ ملازمین نے منگل کی شام پرپریس کالونی سرینگر میں موبتیاں جلا کر اپنی مانگوں کے حق میں احتجاج کیا۔ اس موقع پرایسوسی ایشن کے ترجمان عبدالروف نے بتایا کہ موم بتیاں جلاکر ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہمارا احتجاج پر امن ہے ۔