سرینگر//ضلع انتظامیہ سرینگر نے سرکاری اراضی پر نا جائز تجاوزات کھڑا کرنے والوں کے خلاف اپنی انہدامی اور سربمہر کرنے کی کارروائی جاری رکھتے ہوئے ہفتے کو صدر ہ بل حضرتبل میں ایک غیر قانونی ڈھانچے کو سربمہر کردیا۔اس موقعہ پر نائب تحصیلدار حضرت بل، ایس ڈی پی اوحضرت بل اور ایس ایچ او رعناواری نے کارروائی کی نگرانی کرتے ہوئے جاوید احمد میر نامی شہری کی جانب سے صدر بل موڑ پر قائم کئے گئے ایک آٹو موبائل ورکشاپ کو سربمہر کردیا۔ اس حوالے سے تحصیلدار نارتھ سرینگر نے احکامات دیتے ہوئے باضابطہ ایک نوٹس زیر نمبر 2986-89/TNS/00 بتاریخ 28 دسمبر 2017ء جاری کرکے مذکورہ شخص سے کہا تھا کہ چونکہ اس نے مذکورہ مقام پر کسی سرکاری اجازت نامے یا نقشہ میونسپلٹی کے ایک ڈھانچہ کھڑا کرکے ورک شاپ قائم کیا، جہاں دن رات کاروباری سرگرمیاں جاری رہتی ہیں،ورکشاپ مقامی باشندوں کے لئے وبالِ جان بنا ہوا ہے۔ نوٹس میں مزید لکھا ہے ’’ مذکورہ اراضی کاہچرائی کے زمرے میں آتی ہے اور آپ (جاوید احمد) نے اس پر بغیر اجازت ورکشاپ کھڑا کرکے مقامی آبادی کی پریشانیوں میں اضافہ کیا ہے، آپ کو دفتر ہذا کی جانب سے کئی بار حاضر آکر اپنے کاغذات یا عذرات وغیرہ پیش کرنے کے لئے کہا گیا لیکن آپ نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی،آپ کے ورکشاپ کے باہر کئی بار سرکاری نوٹس بھی چسپاں کی گئی لیکن آپ نے اس پر بھی کوئی توجہ نہیں دی، لہٰذا آپ کو مطلع کیا جاتا ہے کہ سرکار مذکورہ ڈھانچے (ورکشاپ) کو بحق سرکار سربمہر کر رہی ہے‘‘۔ نوٹس کے ایک پیرا گراف میں یہ بھی درج ہے کہ سرکار مذکورہ کارروائی مقامی لوگوں کی جانب سے دفتر ہذا میں دائر کی گئی ایک شکایت نامہ کی روشنی میں انجام دے رہی ہے۔کے ایم این کے مطابق اس موقعہ پر نائب تحصیلدار نارتھ سرینگر غلام نبی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ ورکشاپ مالک جاوید احمد میر کے بارے میں محکمہ مال کو کافی عرصہ قبل شکایت موصول ہوئی تھی اور اس کو کئی بار تحصیلدار آفس میں طلب کرکے وضاحت کرنے کے لئے کہا گیا لیکن وہ بار بار کی یاد دہانیوں کے باوجود دفتر حاضر نہیں ہوا، جس کے بعد یہ کاروائی انجام دی گئی۔ تاہم ورکشاپ کے مالک جاوید احمد میر نے کہا ’’ یہ ورکشاپ پچھلے بیس برسوں سے چل رہا ہے اور جس اراضی پر یہ ڈھانچہ کھڑا ہے، وہ ان کی موروثی اراضی ہے، جس کے سارے کاغذات اور دستاویزات ان کے پاس موجود ہیں‘‘ ۔