سرینگر //نیشنل ہیلتھ مشن ایمپلائز ایسوسی ایشن اور وزیر صحت کے درمیان سنیچر کوجموں کے سول سیکریٹریٹ میں منعقد ہ میٹنگ ناکام رہی جسکی وجہ سے این ایچ ایم اور دیگر مرکزی معائونت والی اسکیموں کے تحت کام کرنے والے ملازمین کی ہڑتال میں مزید توسیع ہونے کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔ادھر سرینگر کی پرتاپ پارک میں سنیچر کی صحت حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے فوت ہونے والے این ایچ ایم ملازم کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔ جموں میں سنیچر کی صبح وزیر صحت اور نیشنل ہیلتھ میشن اور دیگر مرکزی معاونت والی اسکیموں کے تحت کام کرنے والے ملازمین کے درمیان جہاں بات چیت ناکام رہی ہے وہیں دوسری جانب سرینگر کی پرتاپ پارک میں سنیچر کو اسوقت جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے جب ہفتہ کی صبح گاندربل میں حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے فوت ہونے والے 45سالہ این ایچ ایم ملازم پرویز احمد بٹ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی جس میں سینکڑوں ملازمین نے حصہ لیا۔مذکورہ ملازم گاندربل میں بطور اوپتھلمک اسسٹنٹ تعینات تھا اور پچھلے 10 سال سے نیشنل ہیلتھ میشن میں کام کررہا تھا۔ مذکورہ ملازم اپنے پیچھے اہلیہ اور دو کمسن بچوں کو چھوڑ گیا ہے۔ نیشنل ہیلتھ ایمپلائز 11ویں روز بھی سخت سردی کے دوران اپنے مطالبات کو لیکر احتجاج کررہے تھے۔ادھروزیر صحت کی دعوت پر بات چیت کیلئے نیشنل ہیلتھ میشن ایمپلائز ایسوسی ایشن کے صدر شاہین نواز کی قیادت میں جموں میں وزیر صحت کے ساتھ سنیچر کی دوپہر کو ہوئی بات چیت ناکام رہی ہے۔ایسوسی ایشن کے ترجمان عبدالروف نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ وزیر صحت کے ساتھ بات چیت ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر صحت نے ہمیں بتایا کہ این ایچ ایم اور دیگر مرکزی اسکیموں کے تحت کام کرنے والے ملازمین کی مستقلی کو وزارت صحت نے منظور کرلیا ہے اور اب فائنل کو منظوری کیلئے وزیر خزانہ کو بھیج دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر صحت کی یقین دہانی ہمیں تحریری طور پر چاہئے ۔ عبدالروف نے کہا کہ بات چیت کی ناکامی کی وجہ سے ہڑتال میں مزید توسیع کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہڑتال کرکے لوگوں کی مشکلات میں مزید اضافہ نہیں چاہتے مگر ریاستی سرکار ہمیں ایسا کرنے پر مجبور کررہی ہے۔