رام بن //جموں سرینگر قومی شاہراہ کے اولڈ ایلائنمینٹ میترا گول کراسنگ پر ٹریفک جام سے انتظامیہ کے عوام دوستانہ رویہ کی پول کھل جاتی ہے،کیونکہ اس روڈ پر ٹریفک جام اب ایک معمول بن گیا ہے۔ لوگوں کا مبینہ الزام ہے کہ ورکنگ محکموں کے انتظامی سربراہوں، فوج کے افسروں اور گریف حُکام کی گاڑیوں اس روڈ سے گُذر تی ہیں،جس پر یک طرفہ سٹیل فیبریکیٹڈ سنگل لین پُل عوام اور ٹرانسپورٹروں کے لئے درد سر بن گیا ہے،خصوصاً اُن لوگوں کیلئے جنھیں میترامیں واقع دسٹرکٹ ایڈمنسٹریٹو کمپلیکس کے مختلف دفاتر میں جانا پڑتا ہے۔لوگوں نے انتظامیہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گُذشتہ دو دہائیوں سے انتظامیہ نے اسے ڈبل لین پُل میں تبدیل نہیں کیا ہے جس کی وجہ سے اس پُل سے گُذرنے والے لوگوں کو گونا گوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ان لوگوں نے مبینہ الزام لگایا ہے کہ موجودہ ایم ایل اے اس پُل کے عقب میں رہنے کے باوجود اس پُل کی جانب انتظامیہ کی توجہ مبذول کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ان لوگوں کی شکایت ہے کہ جن لوگوں کو ایڈمنسٹریٹو کمپلیکس میں کسی کام کے لئے جانا پڑتا ہے وہ گھنٹوں ٹریفک جام میں پھنسے رہتے ہیں۔ ان لوگوں نے شکایت کی ہے کہ حُکام کی عدم توجہی سے عام لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ تاہے نیز انکا قیمتی وقت بھی ضائع ہوجاتا ہے۔لوگوں کی یہ بھی شکایت ہے کہ سول انتظامیہ اور انجینئران ایک دوسرے پر الزام لگاتے ہیںاور کہتے ہیں کہ ایلائنمینٹ کی دیکھ بال گریف کی جانب سے کی جاتی ہے اور وہی اس پُل کو ڈبل لین میں تبدیل کرنے کے لئے ذمہ اور ہیں۔کشمیر عُظمیٰ سے بات کرتے ہوئے گریف حُکام نے دعویٰ کیا ہے کہ شاہراہ کو نیشل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کو سونپا گیا ہے انہوں نے کہا کہ باولی بازار رام بن سے ڈسٹرکٹ کمپلیکس تک کا لنک روڈ روڈ ایلائنمینٹ کا ایک لامی حصہ بن گیا ہے جسکی ویکھ بال پی ڈبلیو ڈی محکمہ کرتی ہے اور گریف حُکام کا اس سلسلہ میں کوئی رول نہیں ہے۔.