مہور//سب ڈویژن مہور میں پی ایم جی ایس وائی کے زیر تعمیر سڑکوں کے کام رکے پڑے ہے جس کے باعث مقامی آبادی میں بے چینی کی لہر پائی جارہی ہے۔یہاں کے لوگ ابھی بھی قدیم انسانوں کی طرح زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ضلع ریاسی کے ابھی تک کئی ایسے مقامات ہیں جہاں پر لوگ ابھی بھی سڑک جیسی سہولیات سے محروم ہیں۔یہاں کے لوگ ابھی بھی کئی کلومیٹر پیدل سفر طے کرتے ہیں۔سڑک نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کومشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ضلع کے کئی مقامات جیسے ٹھیلو،منکوٹ، باگنکوٹ، بگوداس ،منجی کوٹ ، شبراس ،اڑبیس،نہوچ،دیول،کیدورہ جیسے مقامات میں اگرچہ کبھی کوئی شخص بیمارہوتا ہے یا کوئی حادثہ پیش آتا ہے اسے سڑک تک پہنچانے میں لوگوں کو کئی گھنٹوں کا سفر طے کرنا پڑتا ہے جس کے باعث کئی ایک مریض راستے میں ہی دم توڑ دیتے ہیں۔مقامی آبادی کا الزام ہے کہ اگرچہ محکمہ پی ایم جی ایس وائی نے سڑکوں کو تعمیر کرنے کیلئے کام ہاتھ میں لیا تھا لیکن کئی سالوں سے سارے کام ٹھپ پڑے ہیں۔ادھر بھل شبراس سڑک کا کام دو سالوں سے بند ہے۔اسی طرح نہوچ شبراس سڑک کا کام بھی دو سالوں سے بند ہے۔ادھر لار کھوڑ سڑک صرف 6کلومیٹر منظور ہے جس پر محکمہ کی طرف سے 4کلومیٹر مشین چلائی گئی ایک سال سے کام بند پڑا ہے۔برنسال گلابگڑھ سڑک بھی 5کلومیٹر منظور ہوئی ہے لیکن سڑک پر ابھی تک کوئی کام شروع نہیں کیا گیا۔اسی طرح کچھ گاڑیوں کے پل زیرغور ہیںجس میں شیدول نالہ اور لار نالہ کے پل کا کام محکمہ کی طرف سے ہاتھ میں لیا گیا لیکن نامعلوم وجوہات کے بنا پر کام روکا پڑا ہے۔اسی طرح اڑبیس پل کا کام 2013 میں منظور ہوا تھا لیکن ابھی تک کام شروع نہیں کیا گیا۔مقامی لوگوں نے حکومت اور انتظامیہ سے مانگ کی ہے اس پچھڑے علاقے کی طرف توجہ دی جائے ا ور سڑکوں پر تعمیر کا کام دوبارہ شروع کیا جائے۔