سرینگر// نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ نے ہندوستان اور پاکستان کی سیاسی اور فوجی قیادت سے اپیل کی ہے کہ وہ سرحدوں پر امن کی فضا قائم کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ سرحدی کشیدگی سے نہ صرف دونوں ممالک کے فوجی مارے جارہے ہیں بلکہ عام لوگ بھی گن گرج کا نشانہ بنتے ہیں۔ اس تشویشناک صورتحال سے سرحد کے قریب رہائش پذیر لوگوں کو ریکارڈ توڑ تکالیف اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔دونوں پڑوسیوں کے درمیاں کڑواہٹ کے نتیجے میں سرحدوں پر گن گرج کا سما ہے اور آر پار سرحدی آبادی کی زندگی اجیرن بنا دی گئی ہے۔ سرحدوں کے نزدیک رہنے والے لوگوں کو ہر وقت اپنے سروں پر موت کا سایہ منڈلاتا نظر آرہاہے اور ایسے میں اُن کی زندگیاں بھی عذاب بن کر رہ گئیں ہیں۔ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ دونوں ممالک کو تمام مسائل کی بنیادی جڑ مسئلہ کشمیر کی حل کی ضرورت کو سمجھنا چاہئے اور اس کے کیلئے ٹھوس اقدامات اُٹھانے چائیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک مسئلہ کشمیر کا حل سیاسی بنیادوں پر نہیں نکالا جائے گا تب تک سرحدوں کو مکمل طور پر خاموش نہیں کیا جاسکتا۔ مسئلہ کشمیر کے لٹکے رہنے سے جنگ بندی اور دیگر معاہدے صرف کاغذی گھوڑے ثابت ہورہے ہیں۔ انہوں نے دونوں ممالک کے عوام، سول سوسائٹی اور ذرائع ابلاغ سے ابھی اپیل کی کہ اپنی اپنی حکومتوں اور سیاسی قیادت کو مذاکرات کی میز پر آنے کیلئے دبائو ڈالیں کیونکہ بات چیت کے سوا اور کوئی بھی طریقہ کارگر ثابت نہیں ہوسکتا۔