سرینگر// حریت(ع)چیئرمین میرواعظ محمد عمر فاروق نے سانحہ سوپورمیں جاں بحق ہوئے افراد کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ 25 سال گذرنے کے باوجود آج بھی اس سانحہ میں جاں بحق ہوئے افراد کے اہل خانہ انصاف کے منتظر ہیں۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ آج تک اس قتل عام اور املاک کی بڑے پیمانے پر تباہی کے ذمہ دار مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا نہیں گیا۔ میرواعظ نے کہا جہاں بھارت آج برطانیہ کو پچھلی صدی میں واقعہ پذیرخونین سانحہ جلیاں والاں باغ کے قتل عام کیلئے معافی مانگنے کا مطالبہ کررہا ہے جو حق بجانب ہے وہیں ’ہم سوپور اور اسی جیسے کئی واقعات جن میں سینکڑوں کی تعداد میں نہتے بے گناہ شہریوں کو سرکار ی فورسز نے قتل اورکئی سو کروڑوں کی املاک کو تباہ کرنے کیلئے ذمہ دار مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرکے انہیں قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہیں اور ہندوستان کے حکمرانوں سے ان سانحات کیلئے کشمیری قوم سے معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہیں‘۔اس دوران حریت ترجمان نے مشترکہ مزاحمتی قیادت کی جانب سے سوپور میں سانحہ 1993 کی نسبت عوامی ریلی کو بذریعہ طاقت روکنے اور کئی رہنمائوں اور کارکنوں جن میں حریت رہنما غلام نبی زکی بھی شامل ہیں کو گرفتار کرنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے عامرانہ طرز عمل سے تعبیر کیا ہے۔