سرینگر//وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ریاست میں تشدد کی لہر کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس مقصد کی عمل آواری کیلئے سماج کے ہر ایک طبقے کو کندھے سے کندھا ملا کر کام کرنا ہوگا۔اس دوران عمر عبداللہ نے بھی سوپور واقعہ کی مذمت کی ہے۔سوپور میں بارودی سرنگ دھماکے میں 4پولیس اہلکاروں کی ہلاکت پر سخت صدمے کا اظہار کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے سماجی رابطہ گاہ ٹیوٹر پر اپنا پیغام درج کرتے ہوئے کہا’’سوپور میںبارودی سرنگ دھماکے میں4پولیس اہلکاروں کی ہلاکت سن کر انہیں سخت دکھ ہوا،غمزدہ کنبوں کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتی ہوں‘‘۔محبوبہ مفتی نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے عوام کو’’تشدد کی لہر کے خاتمے‘‘ کیلئے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنے پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ یہ نوجوان پولیس اہلکار اس وقت موت کی آغوش میں سو گئے جب وہ قصبے میں لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے پیشہ وارانہ ذمہ داریاں نبھا رہے تھے۔ وزیر اعلیٰ نے اس واقعہ کو بدقسمتی سے تعبیرکرتے ہوئے کہا’’ ریاست میں تشدد کی لہر توڑنے کی ضرورت ہے،اور اس کیلئے سماج کے ہر ایک طبقے کو کندھے سے کندھا ملا کر کام کرنا ہوگا‘‘۔سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بھی ان ہلاکتوں کی مذمت کرتے ہوئے اداس خبر قرار دیا۔عمر عبداللہ نے بھی سماجی وئب سائٹی ٹیوٹر پر اپنا پیغام درج کرتے ہوئے کہا’’ سوپور سے ایک بری خبر،آج ڈیوٹی کے دوران جان بحق ہوئے4پولیس اہلکاروں کی روحوں کو قرار ملیں‘‘۔ ادھر کانگریس کے ریاستی صدر غلام احمد میر نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے سے محبوبہ مفتی کی سربراہی والی مخلوط سرکار کے ان دعوئوں کی قلعی کھل گئی کہ کشمیر میں صورتحال قابو میں ہے۔