بانہال // ضلع رام بن کے ایک پسماندہ علاقہ برٹنڈ میں محکمہ صحت عامہ یا پی ایچ ای ڈویژن رام بن نے گوجر بکروالوں کی ایک بستی کو پینے کے پانی سے محروم رکھا ہوا ہے جبکہ اس بستی کے اوپر اور نیچے برٹنڈ تحصیل راجگڑھ ضلع رام بن کے پورے گاوں میں پینے کا پانی نلکوں کے ذریعے لوگوں کو میسر ہے۔ برٹنڈ کا وسیع وعریض علاقہ ضلع رام بن اور ضلع ڈوڈہ میں منقسم ہے اور پورے علاقے میں عوام کو انتظامی بد نظمی کی وجہ سے طرح طرح کی مشکلات کا سامنا ہے اور بیشتر سرکاری سکیموں کو فائیلوں اور کاغذوں تک ہی محدود رکھا گیا ہے۔ مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ رام بن سے براست چندرکوٹ تقریبا بیس کلومیٹر دور تحصیل راجگڑھ پنچایت برٹنڈ کا وارڈ نمبر ایک ٹیکر پینے کے پانی سے مسلسل محروم ہے اور اس علاقے میں بیشتر تعداد گوجر اور بکروالوں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تین سال پہلے برٹنڈ کے پورے علاقے کو نلکوں کے زریعے پینے کے پانی سے پنچایت چھوچھتر واٹر سپلائی سکیم کی مدد سے جوڑا گیا تھا لیکن بدقسمتی کی وجہ سے گاوں کے بیچ میں آباد ٹیکر علاقے کو پانی سے محروم رکھا گیا اور یہاں نلکے وغیرہ نہیں بچھائے گئے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ محکمہ پی ایچ ای رام بن کے زمہ داروں نے اس واٹر سپلائی سکیم کی عمل اوری میں مبینہ طور دھندلیاں کی ہیں اور پوری سکیم خستہ حالی کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقہ کی بیشتر آبادی گوجر بکروال طبقے پر مشتمل ہے اور اس غریب بستی کو محکمہ پی ایچ ای رام بن کے ملازمین نے پینے کا پانی نا جانے کیا سمجھ کر فراہم نہیں کیا جبکہ اس کے اوپر اور نیچے بْدنی اور چکہ کنڈی کے پورے گاوں کو پینے کے پانی سے جوڑا گیا ہے۔ اس نا انصافی کی وجہ سے ایک سو نفوس پر مشتمل بستی پینے کے پانی سے محروم ہے جبکہ سرکاری سطح پر گوجر بکروالوں کی فلاح و بہود کیلئے بڑی بڑی سکیموں اور پروگراموں کی مالا جپی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکر، برٹنڈ کی بستی کے لوگوں کو ادھا کلومیٹر دور دوسرے محلوں میں لگے نلکوں سے پینے کے پانی کی بنیادی ضرورت حاصل کرنا پڑرہی ہے۔ انہوں نے محکمہ پی ایچ ای کے ریاستی وزیر اور ضلع انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ برٹنڈ تحصیل راجگڑھ کے وارڈ نمبر ایک ٹیکر کی بستی کے ساتھ پینے کے پانی کی فراہمی میں کی گئی ناانصافی اور لاپرواہی کا سنجیدہ نوٹس لیکر کاروائی کریں تاکہ عوام کے ساتھ کھلواڑ کرنے والے اور واٹر سپلائی سکیم سے مبینہ طور رقومات ہڑپ کرنے والے ملوث انجینئروں اور ملازموں کے خلاف کاروائی کی جائے۔اس سلسلے میں مزید جانکاری لینے کیلئے محکمہ پی ایچ ای ڈویژن رام بن کے اسسٹنٹ انجینئر سے رابطہ قائم کرکے بات کرنے کی کوشش باراور ثابت نہیں ہو سکی۔