جموں //سال2014میں منظور ہوئے نئے انتظامی یونٹوں کو فعال نہ بنائے جانے کے خلاف قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن نے ہنگامہ کرتے ہوئے سرکار پر الزام عائد کیا کہ سرکار اُن یونٹوں میں عملہ کو دستیاب رکھنے میں مکمل طور پر ناکام ہے۔ شور شرابہ اور ہنگامہ کے بعد اپوزیشن نے ایوان سے واک آئوٹ کیا ۔قانون ساز اسمبلی کی کارروائی جمعرات کو شروع ہوتے ہی ممبر اسمبلی نگروٹہ ،دویندر رانا ، ممبر اسمبلی ہوم شالی بک عبدالمجید لارمی اور وقار رسول نے ہاتھوں میں بینر اٹھا کر احتجاج کرتے ہوئے کہا سال2014میں منظور ہوئے انتظامیہ یونٹ ابھی تک فحال نہیں ہو سکے ہیں ۔ ممبر اسمبلی نگروٹہ نے ہاتھوں میں بینر اٹھایا تھا جس پر نگروٹہ کے جندر تحصیل اور نگروٹہ سب ڈویژن ، عبدالمجید لارمی کیموہ سب ڈویژن اور وقار رسول بسنا تحصیل کو فعال بنانے کے مطالبہ کیا ۔ممبران اسمبلی اسپیکر سے مطالبہ کر رہے تھے کہ سرکار اس پر جوب دے کہ کیا وجہ ہے کہ ان انتظامی یونٹوںمیں عملے کو تعینات نہیں کیا گیا ۔ کچھ ایک ممبران ایوان چاہ میں آگئے ۔اپوزیشن ممبران نے احتجاج کرتے ہوئے سرکار سے کہا کہ لوگوں کے مسائل کو ابھارنے کی اجازت نہیں ملتی اور اگر ہم ایوان میں لوگوں کے حق کی بات نہ کریں تو پھر کہاں کریں ۔اگرچہ اس دوران پارلیمانی امور کے وزیر عبدالرحمان ویری اپنی نشست سے کھڑے ہوئے اوراور ممبران کو یقین دلایا کہ وہ اس سلسلے میں تفصیل جمع کر کے مکمل رپورٹ ممبران کو دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ مال کے گرانٹس پر اگلے کچھ دنوں میں اسمبلی میں بحث ہو گی اور ممبران اس بحث میں بھی اپنے مسائل ابھار سکتے ہیں ۔اس پر اپوزیشن کے ممبران نے پھر سے ہنگامہ کیا اور چاہ ایوان میں داخل ہو کر کہا کہ پچھلے 3برسوں میں سرکار یہی کچھ کہہ رہی ہے اور عملی طور پر کوئی بھی اقدامات نہیں اٹھائے جاتے۔ اس دوران اپوزیشن ممبران نے ایوان سے واک آئوٹ کیا ۔