سرینگر//کانگریس کے سابق ریاستی صدر پروفیسر سیف الدین سوز نے کہا ہے کہ جنرل بپن راوت نے جو بیان دیا ہے وہ آر ایس ایس کی سوچ کا عکاس ہے۔ جنرل کو خود یہ سوچناچاہیے کہ اس بڑے عہدے پر وہ آر ایس ایس کے ترجمان نہیں ہوسکتے۔ وہ ایسا کیسے سوچ سکتے ہیں کہ وہ سکولوں کا نصاب بدل دیں گے، مدرسوں کی تعلیم کا ریفارم بھی کریںگے، مساجد کے مواعظ بھی بدل دیں گے، سکولوں میں جغرافیہ کے نقشے بھی بدل دیں گے۔گویا وہ آر ایس ایس کی سوچ کو کشمیر پر تھوپنا چاہتے ہیں۔ دراصل وہ کشمیر میں آبادی کا تناسب بھی بدلنا چاہتے ہیں۔ایسی سوچ کو کشمیری ہمیشہ رد کرتے آئے ہیں اور اس نسخے کی کشمیر میں کوئی ضرورت نہیں ہے۔