سرینگر//حریت (گ)نے پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی کے بیان کہ ’’شیخ محمد عبداللہ اور مہاراجہ ہری سنگھ کا فیصلہ حتمی تھا‘‘ کو جھوٹ اور حقائق وشواہد کے بالکل برعکس قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ محبوبہ مفتی کرسی پر بنے رہنے کیلئے اپنے دلی کے آقاؤں کی ہر ممکن طریقے سے خوشنودی حاصل کرنا چاہتی ہے اور اس کیلئے وہ حکومت میں اپنے زعفرانی ساجھے داروں سے بھی سبقت لے رہی ہے۔ حریت نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ کشمیری عوام نے محبوبہ مفتی کو الحاق یا ریاست کے مستقبل کے بارے میں فیصلہ صادر کرنے کا کوئی منڈیٹ نہیں دیا ہے اور محترمہ کو چاہیے کہ وہ اپنے آپ کو سڑکوں، ڈیلی ویجریوں اور بجلی تک ہی محدود رکھے جس کیلئے انہوں نے لوگوں سے بھیک مانگ کر اقتدار تک رسائی حاصل کی ہے۔ حریت نے محبوبہ مفتی کے بیان کہ بے بنیاد اور زمینی حقائق کے بالکل برعکس قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ الحاق صرف شیخ خاندان اور مفتی خاندان کے لیے صحیح اور نفع بخش فیصلہ ثابت ہوا ہے، جبکہ کشمیری عوام کو اس الحاق نے صرف دُکھ اور مصائب دئے ہیں اور اس غیر فطری الحاق سے نہ صرف لاکھوں انسانی زندگیاں بھینٹ چڑھ گئی ہیں، تباہی اور بربادی پھیلی ہے، بلکہ اس کی وجہ سے پچھلی 7دہائیوں سے یہاں سیاسی غیریقینیت اور عدمِ استحکام کی صورتحال بنی ہوئی ہے۔ حریت کانفرنس نے اسمبلی میں حکومت کی جانب سے پیش کردہ تفصیلات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ 9؍جولائی 2016تا 31؍دسمبر2016کے دوران فورسز کے ہاتھوں100؍افراد کو شہید کردیا گیا، 7,340؍ افراد کو زخمی ، 6,000؍افراد کو پیلٹ کا نشانہ بنایا گیا جس میں1000؍افراد کی آنکھیں متاثر ہوئیں، جبکہ 64؍افراد پوری طرح سے بینائی سے محروم ہوئے۔ 79,500 گھروں کی توڑ پھوڑ کی گئی، جبکہ اس دوران میں 8,000گاڑیوں، اسکوٹروں اور دیگر ٹرانسپورٹ کو بھی تباہ کردیا گیا۔ 9000افراد کو گرفتار کیا گیااور2602ایف آئی آر درج کی گئیں، جن میں 582؍افراد کو انسان دشمن قانون پی ایس اے تحت نظربند کردیا گیا، جبکہ 524افراد کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کی گئی۔