سرینگر// ریاستی سرکار نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ4ماہ کے دوران اشیاء و خدمات ٹیکس کی مد میں ریاست نے ایک ہزار کروڑ روپے سے زیادہ رقم وصول کی ہے،جبکہ قریب70ہزار ڈیلروں کو نئے نظام میں درج کیا گیا۔ ریاست میں سخت تنازعات کے بعد جولائی 2017میں اشیاء و خدمات ٹیکس کو نافذ العمل بنایا گیا۔ حکومت کی طرف سے حال ہی میں ایوان اسمبلی میں2017 کا اقتصادی سروئے رپورٹ پیش کیا گیا،جس میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے جی ایس نظام رائج ہونے کے بعد جموں کشمیر میں مجموعی طور پر71ہزار400ڈیلروں کو نئے نظام(جی ایس ٹی پورٹل) میں درج کیا گیا ہے۔ اکنامک سروئے رپورٹ کے مطابق45ہزار تاجروں اور ڈیلروں نے تاہنوز’’ویٹ‘‘ سے جی ایس ٹی میں منتقلی کی ہے،جبکہ26ہزار400نئے ڈیلروں کا اندراج بھی عمل میں لایا گیا۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ نئے اندراج شدہ ڈیلروں میں سے13ہزار700 ڈیلر مرکزی حدود میں آتے ہیں جبکہ 12ہزار700جموں کشمیر کے حدود میں آتے ہیں۔اکنامک سروئے رپورٹ میں سرکار نے کہا ہے کہ گزشتہ برس کے اگست،ستمبر،اکتوبر اور نومبر میں مجموعی طور پر1014کروڑ 11لاکھ روپے کی رقم اشیاء و خدمات ٹیکس میں وصول کیا ہے،جس میں ریاستی اشیاء و خدمات ٹیکس کی مد میں473کروڑ11لاکھ رپے اور آئی جی ایس ٹی(منتقلی) کی مد میں541کروڑ روپے شامل ہیں۔اعداد شمار پیش کرتے ہوئے اقتصادی سروئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگست میں مجموعی طور پر186 کروڑ16 لاکھ روپے،جبکہ ستمبر میں279کروڑ54لاکھ روپے، اکتوبر میں309 کروڑ18لاکھ روپے اور نومبر میں239کروڑ23لاکھ روپے کی رقم دونوں مدوں میں وصول کی گئی۔