جموں //اس بات کا انکشاف ہواہے کہ ریاست جموں وکشمیر میں فوج ،بی ایس ایف ،پولیس اور سیکورٹی فورسز کے ساتھ ساتھ محکمہ بجلی سمیت کئی سرکاری محکمہ جات کی طرف سے کروڑوں روپے کا بجلی فیس واجب الادا ہے ۔قانون ساز اسمبلی میں ممبر اسمبلی لنگیٹ انجینئر رشید نے مارچ 2015سے اکتوبر 2017تک سرکاری محکمہ جات اور فورسز کی طرف ماہانہ بقایا بجلی فیس کے متعلق مکمل جانکاری طلب کی جس کے تحریری جواب میں نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ نے اس بات کا اعتراف کیا کہ ریاست میں متعدد محکمہ جات کے علاوہ فوج ، بی ایس ایف اور سی آر پی ایف کی طرف کروڑوں کافیس واجب الادا ہے ۔ وزیر نے بتایا کہ تمام محکمہ جات کی طرف مجموعی طور پر 1892کروڑ کافیس واجب الادا ہے ۔وزیر کے مطابق جموں خطے میں 1080.83کروڑ روپے واجب الادا ہیں جن میںسے سیکورٹی فورسز کی طرف سے واجب الادا فیس 31.24کروڑ ہے ۔جواب میں بتایاگیاہے کہ محکمہ بجلی کو جموں صوبہ میں 7.76کروڑ روپے کرایہ ادا کرناہے ۔اسی طرح سے نائب وزیر اعلیٰ نے کشمیر صوبہ کی تفصیل فراہم کرتے ہوئے کہاکہ مختلف سرکاری محکمہ جات اور سرکاری فورسز کی طرف سے 802کروڑ روپے بجلی فیس اداکیاجاناباقی ہے جبکہ صوبہ لداخ میں 9.68کروڑ روپے واجب الاداہیں ۔نائب وزیر اعلیٰ کے تحریری جواب کے مطابق کشمیر صوبہ میں36.16کروڑ روپے فوج کو ادا کرنے ہیں جبکہ بی ایس ایف پر3.16کروڑ روپے اورسی آر پی ایف 15.78کروڑ روپے واجب الادا ہیں۔اسی طرح سے لداخ میں سرفہرست فوج ہے جس پر3.57کروڑ روپے اوراس کے بعد محکمہ پی ایچ ای ہے جس پر 2.86کروڑ روپے واجب الادا ہیں ۔واضح رہے کہ فوج کو بجلی سپلائی فراہم کرنے پر ایوان میں کچھ ممبران کی طرف سے بھی اعتراض بھی جتایاگیا۔ کانگریس کے نوانگ ریگزن جورا نے کہاتھاکہ حکومت فوج کو بجلی سپلائی فراہم کررہی ہے جس سے بوجھ زیادہ بڑھ رہاہے اس لئے فوج سے اپنے طور پر کوئی انتظام کرنے کو کہاجائے ۔