جموں //ممبر اسمبلی لنگیٹ نے جاریہ اسمبلی سیشن سے بائیکاٹ کرینکا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں نہ صرف مارشلوں بلکہ باہر کے لوگوں پیٹ کرنشانہ بنایاجس کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائے ۔معلوم رہے کہ قانون ساز اسمبلی میں منگل کو انجینئر رشید بجٹ پر بحث میں حصہ لے رہے تھے تو اس دوران اُن کی نیشنل کانفرنس ممبر اسمبلی سونا واری محمد اکبر لون کے ساتھ زبردست تلخ کلامی ہوئی ہے اور یہ سلسلہ کئی منٹوں تک جاری رہی ۔اگرچہ اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر نے دونوں ممبران سے اپنی اپنی نشستوں پر بیٹھ جانے کی اپیل کی تاہم اُس کے باوجود بھی دونوں ممبران ایک دوسرے کے خلاف بولتے رہے ۔ ڈپٹی اسپیکر نے انجینئر رشید سے کہا کہ وہ اپنی نشست پر بیٹھ جائیں جبکہ محمد اکبر لون سے بھی وہ گذارش کر رہے تھے کہ وہ اپنی جگہ پر آئیں اور خاموشی اختیار کریں ۔اس پر انجینئر رشید ایوان سے باہر جاتے جاتے ڈپٹی اسپیکر کو کچھ کہنے لگنے اور کہا کہ ایوان میں لوگوں کی بات نہیں سنی جاتی ہے جس کے بعد ڈپٹی اسپیکر نے مارشلوں کے ذریعے انجینئر رشید کو باہر نکلوایا اور میڈیا کو ہدایت دی کہ وہ ایوان میں ہوئی اس کارروائی کو رپورٹ نہ کریں کیونکہ بار بار انجینئر رشید میڈیا میں آنے کیلئے ایسا کرتے ہیں ۔ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے بعد پرنٹ اور الیکٹرنک میڈیا نے بھی ایوان سے باہر آکر احتجاج کیا ۔ممبر اسمبلی لنگیٹ نے اس دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کوئی بھی ایسے الفاظ کا استعمال نہیں کیا جس سے کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچے ۔انہوں نے کہا کہ میں ایوان میں بجٹ پر تقریر کر رہا تھا اور میں نے جب 2008سے اب تک چور دروازے سے بھرتیوں کے خلاف بولا تو دونوں اطراف کے ممبران نے ان کے ساتھ گرم گفتاری کی اور محمد اکبر لون گالی گلوچ پر اتر آئے۔انہوں نے الزام لگایا کہ انہیں نہ صرف مارشلوں نے بلکہ وہاں موجود کچھ نان لوکل نے بھی دھکے مارے جس کی وجہ سے اُنہیں معمولی چوٹیں آئیں ۔میڈیا کو اپنی چوٹیں دکھاتے ہوئے رشید نے کہا کہ میری بات ایوان میں نہیں سنی جا رہی ہے اور جب تک اس پورے معاملے کی مکمل تحقیقات نہیں ہوتی ہے تب تک میں ایوان کی کارروائی سے کنارہ کروں گا ۔انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں میرے ساتھ جو ہوا اُس سے میرے جذبات کو ہی نہیںبلکہ میرے اسمبلی حلقہ کے لوگوں کے جذبات مجرو ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جب ہم اسمبلی میں بھی اس کے خلاف بات نہیں کر سکتے ہیں تو پھر کہاں کریں گے ۔