جموں//نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر اور سابق کابینہ وزیر میاں الطاف احمد نے بجٹ کو کھوکھلا قرار دیتے ہوئے کہا کہ پنچایتی انتخابات کے نام پر بھارت کشمیر کو فتح کرنا چاہتا ہے اور اُسے اس سے کوئی غرض نہیں کہ یہاں حالات کیا ہیں ۔بجٹ میں بحث میں حصہ لیتے ہوئے میاں الطاف نے کہا کہ جی ایس ٹی لاگو کرنے کے بعد سرکار نے دعویٰ کیا تھا کہ اس سے ترقی ہو گی لیکن زمینی سطح پر اس کے برعکس وہ ترقیاتی کام بھی ٹھپ ہو گے ہیں جو پچھلی حکومت کے دور میں شروع ہوئے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ایچ ای سکیموں کیلئے پیسہ واگزار نہیں ہوا اور کئی سکیمیں ٹھپ پڑی ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی نیا پروجیکٹ تعمیر نہیں ہوا اورموجودہ حکومت ہر ایک ادارے کو ختم کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ میاں الطاف نے کہا کہ کوئی نیا کالج نہیں بنا میڈیکل انسٹی ٹوٹ نہیں بیایا کوئی نیا کمپلکس نہیں بنایا صرف لوگوں کو زبانی طور بیقوف بنایا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ٹھکیداروں کی بلیں واجبل ادا ہیں گرونڈ پر کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے ۔نوجوانوں کیلئے اس بجٹ میں کوئی نئی چیز نہیں تھی ۔پنچایتی بجٹ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر میں پنچایتی انتخابات نہیں ہو رہے ہیں بلکہ الیکشن کا نام دے کر بھارت کشمیر کے لوگوں کو فتح کرنا چاہتا ہے۔ انہیں اس سے کوئی غرض نہیں ہے کہ وہاں ماحول کیسا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ تمام خالی پڑی اسامیوں کو بھرتی ایجنسیوں کو بھیجا جانا چاہئے۔انہوں نے پی ایچ ای سکیموں کے لئے مزید رقومات مختص کرانے کا مطالبہ کیا۔