سرینگر//بھارت میں مذہبی رواداری کو خطرے کی زد میں قرار دئے جانے پر سابق وزیر اور کانگریس لیڈر پورفیسر سیف الدین سوز نے کہاکہ ہندوستا ن میں تمام مذاہب سے وابستہ لوگوں کو اس بات کا نوٹس لینا چاہئے کہ جماعت اسلامی ہند نے پہلی بار اس خطرے کا اعتراف کیا ہے کہ ہندوستان میں جمہوریت کا مستقبل تاریک ہو گیا ہے اور ملک فاشزم کی طرف تیزی سے بڑھ رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی ہند کا بیان پریس میں دیکھ کر وہ چونک گئے ہیں کیونکہ بقول ان کے جماعت اسلامی ہند اپنی جماعت کے پروگرام کو ملک کے آئین اور جمہوری طور طریقے کے مطابق چلا رہے ہیں۔ جماعت اسلامی ہند نے ہمیشہ یہ موّقف اختیار کیا تھا کہ چونکہ ہندوستان کے آئین کے سامنے سارے لوگ یکساں ہیں اس لئے کسی فرقے اور فرد کو ہندوستان کے مستقبل کے بارے میں پریشان نہیں ہونا چاہئے ۔ مگر اب جماعت اسلامی ہند نے اس بات کا اعتراف کھل کے کیا ہے کہ ہندوستان کا موجودہ سیاسی نظام ایسا بن چکا ہے جس میں برسر اقتدار جماعت پورے ملک میں اکثریت کا دبائو اور غلبہ (Majoritarianism) بڑھا رہی ہے اس لئے ہر فرقے اور فرد کو مستقبل کے بارے میں سوچنا چاہئے۔میری نظر میں جماعت اسلامی ہند کھلے طریقے سے آئین اور قانون کے مطابق اپنا کام کاج کر تی رہی ہے اور اس جماعت میں نظم و ضبط بھی ہے اس لئے اس جماعت کا ملک کے مستقل کے بارے میں پریشان ہو جانا ہندوستان کے تمام لوگوں کیلئے ،بلالحاظ مذہب و ملت، غوروفکر طلب کرتی ہے