جموں+نوشہرہ//لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد پرمسلسل چار دن تک ہندوستان اور پاکستانی افواج کے درمیان ہونے والی فائرنگ اور گولہ باری میں اتوار کو سکوت رہا ۔تاہم گزشتہ روز فائرنگ میں زخمی ہونے والا مزید ایک اہلکار اتوار کو دم توڑ بیٹھا جس سے پچھلے چار دن میں مرنے والوں کی تعداد 11ہو گئی ۔ جموں کے ارنیہ سیکٹر میں پاکستانی رینجرز کی طرف سے کچھ گولیاں چلائی گئیں اور مختصر مدت کے لئے آر پار فائرنگ ہوئی۔ اس دورران ہفتہ کے روز پونچھ کے منکوٹ سیکٹر میں پاکستانی فائرنگ سے 25سالہ سگنل مین چندن کمار ساکن ضلع چندولی اتر پردیش زخمی ہو گیا تھا ، اسے فوری طور پر ملٹری ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں و زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔اس طرح حالیہ فائرنگ کے مہلوکین کی تعداد 11ہو گئی جس میں 6عام شہری، 3فوجی اور 2بی ایس ایف اہلکار شامل ہیں۔ صرف ارنیہ اور سچیت گڑھ سیکٹر کے 58دیہاں آر پار فائرنگ سے متاثر ہوئے ہیں۔ فائرنگ اور گولہ باری سے گوجروں کے سینکڑوں جھونپڑے بھی جل کر خاک ہو گئے ہیں ۔آر ایس پورہ کے قریب گوجر بستی جیوڑا فارم میں گوجروں کے سینکڑوں کنبے گھاس پھوس کی بنی جھونپڑیوں میں رہائش پذیر ہیں ، یہ بستی جموں شہر میں دودھ، دہی، گھی اور پنیر وغیرہ سپلائی کرتی ہے ۔ ان گوجروں نے بتایا کہ ان کی 150سے زائد جھونپڑیاںاور تمام مال و متاع راکھ کا ڈھیر بن چکا ہے ، شلنگ سے ان کا پورا کام ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے ۔ارنیہ قصبہ اور گرد و نواح کے علاقہ جات سے کم و بیش 40ہزار رنفوس اپنے گھروں کو چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہو گئے ہیں۔ 18000نفوس پر مشتمل ارنیہ قصبہ میں صرف گنے چنے لوگ دکھائی دیتے ہیں جو اپنے مال مویشی کو چارہ پانی دینے اور گھروں کی دیکھ ریکھ کیلئے قصبہ میں رکے ہوئے ہیں ۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 36000افراد اپنے گھروں کو چھوڑ کر محفوظ مقامات پر پناہ لئے ہوئے ہیں۔ 131جانور ہلاک جب کہ 93زخمی ہوئے ہیں جب کہ رہائشی مکانات سمیت 74عمارتوں کو شلنگ سے نقصان پہنچا ہے ،اور 5000مویشی محفوظ مقامات پر منتقل کئے گئے ہیں۔ ادھر راجوری کے نوشہرہ کے متعدددیہاتوں میں ہندوپاک افواج کے مابین اتوار کو بھی فائرنگ اور گولہ باری کا تبادلہ ہوا۔اگرچہ دن بھر حد متارکہ پر سکوت چھایارہاتاہم شام ساڑھے پانچ بجے سے فائرنگ اور گولہ باری شروع ہوگئی ۔ سیری ، مکڑی ، کڈالی ، سریاہ ، انوس بھنڈار، تریوٹ ، کمیلا موہڑہ ، روپ متی پوسٹ ، کانچی پکھرنی وغیرہ علاقوںمیں شدید فائرنگ اور گولہ باری ہورہی ہے۔دفاعی ذرائع کاکہناہے کہ فائرنگ اور گولہ باری کا آغاز پاکستانی فوج کی طرف سے بھارتی فوج کی چوکیوں کو نشانہ بنانے سے ہواجس کے رد عمل میں بھارتی فوج نے بھی بھرپور جواب دیا۔آخری اطلاعات ملنے تک دوطرفہ فائرنگ اور گولہ باری کاسلسلہ جاری تھا ۔