جموں//آل ٹرائبل کوآرڈی نیشن کمیٹی نے کٹھوعہ میں معصوم بچی کی اغواکاری،عصمت ریزی اوربیہمانہ قتل معاملے کی تحقیقات کرائم برانچ کے ذریعے کروانے پرعدم اطمینان کااظہارکرتے ہوئے حکومت پر کلیدی ملزمان کوبچانے کیلئے ڈھونگ رچنے کاالزام عائدکیااورمعاملے کی عدالتی تحقیقات کامطالبہ کیاہے ۔یہاں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آل ٹرائبل کوآرڈی نیشن کمیٹی کے چیئرمین چوہدری طالب حسین نے کہاکہ حکومت معصوم بچی آصفہ بانوکے اغوا، عصمت ریزی اورقتل کے معاملے کودبانے کیلئے مختلف حربے اپناکرکلیدی ملزمان کی پشت پناہی کررہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ ملزمان کوبچانے میں مقامی ممبراسمبلی ہیرانگرکلدیپ راج ورماکابھی ہاتھ ہے ۔انہوں نے کہاکہ انسانیت سوزسانحے کے بعدسے آل ٹرائبل کوآرڈی نیشن کمیٹی پرزورمطالبہ کرتی آرہی ہے کہ واقعے کی تحقیقات ہائی کورٹ کے کسی جج کی نگرانی میں کروائی جائے لیکن حکومت نے پہلے ا ے ایس پی کٹھوعہ عادل راجہ کی نگرانی میںایک ایس آئی ٹی تشکیل دی جس کی تحقیقات پرہمیں کچھ حدتک اعتبارتھااوربعدمیں جب سیاسی لوگ کلیدی ملزمان کوبچانے کیلئے تگ ودوکرنے لگے توحکومت نے یہ معاملہ ریاستی کرائم برانچ کوسپردکردیا۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے ایساصرف اس لیے کیاتاکہ بالکل سیدھے معاملے کوالجھاکراس کے بنیادی ثبوتوںکومٹایاجاسکے اورکلیدی ملزمان اورسیاسی لوگ جواس معاملے کودبانے میں ملوث ہیں ان کی کالی کرتوتوں پرپردہ ڈالاجاسکے۔ طالب چوہدری نے کہاکہ ہمیں شبہ ہے کہ اس معاملے میں کچھ مقامی لوگ ہیں جن کوبچانے کی پولیس وضلع انتظامیہ بھرپورجتن کررہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ پولیس نے جس لڑکے کوگرفتارکرکے اس کے اقبال جرم کادعویٰ کیاہے ،اس کی عمر،چہرہ اورنام مخفی رکھاگیاہے ۔انہوں نے کہاکہ ایم ایل اے ہیرانگرکلدیپ راج ورما نے بذات خودتھانے میں جاکراس وقت کے ایس ایچ اوجواس وقت معطل ہے کوکہاتھاکہ لڑکے کی عمرکاکچھ کیاجائے ۔اورممبراسمبلی کے کہنے پرلڑکے کی عمر 15سال بتاکراصلی ملزمان کوبچایاجارہاہے ۔انہوں نے سوال اٹھایاکہ جس گئوشالہ میں بچی کوسات دن تک رکھاگیااس میں مویشیوں کودیکھنے اورگائیوں کادودھ دھونے کیلئے کوئی نہ گیا۔انہوں نے کہاکہ سانجی پٹواری اوراس کاپریواراوردیگرکچھ لوگ اس واقعے کے ملزمان ہیں لیکن افسوس ہے کہ محبوبہ مفتی جوبیٹی بچائو۔بیٹی پڑھائوکے دعوے کرتی ہے وہ آزادگھوم رہے ہیں۔طالب چوہدری نے کہاکہ آصفہ کسی ایک طبقے کی بیٹی نہیں بلکہ ریاست کی بیٹی تھی لیکن اس معاملے کوکچھ لوگ فرقہ واریت کارنگ دینے کی بھی کوششیں کررہے ہیں جوکہ باعث افسوس با ت ہے۔انہوں نے کہاکہ اس وقت کوٹاموڑ فرقہ پرستوں کی پلاننگ کااڈہ بناہواہے جس کانتیجہ یہ نکلاہے کہ پچھلے دودنوں سے رسانہ گائوں کے خانہ بدوش گوجربکروالوں کاپانی بندکردیاگیاہے ۔انہوں نے اعلان کیاکہ جب تک آصفہ کے لواحقین کوانصاف نہیں دیاجائے گاتب تک ٹرائبل کوآرڈی نیشن کمیٹی چین سے نہیں بیٹھے گی۔انہوں نے کہاکہ عدالتی تحقیقات کے علاوہ کوئی بھی تحقیقات ہمیں قابل قبول نہیں ۔انہوں نے کوٹاموڑمیں پرامن مظاہرین پرپولیس کے لاٹھی چارج کی مذمت کرتے ہوئے ڈی سی کٹھوعہ اورپولیس انتظامیہ کوتنقیدکانشانہ بنایا۔انہوں نے کہاکہ ضلع انتظامیہ کاکام امن قائم کرناہے لیکن افسوس کی بات ہے کہ انتظامیہ نے لوگوں کوگمراہ کرکے لاٹھی چارج کیا۔انہوں نے کہاکہ انتظامیہ اپنی ناکامی پرپردہ پوشی کرنے کیلئے معاملے کوسلجھانے کے بجائے الجھارہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ مظلوموں کی آوازکوطاقت کے بل بوتے پردباناممکن نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ 30جنوری کوجموںمیں پرامن ریلی نکالی جائے گی تاکہ آصفہ کے لواحقین کوانصاف دلایاجاسکے۔انہوں نے سماج کے مہذب شہریوں اورسول سوسائٹیوں سے اپیل کی کہ وہ آصفہ کے لواحقین کوانصاف دلانے کیلئے ریلی میں شرکت کریں ۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ آصفہ قتل معاملہ سے متعلق آل ٹرائبل کوآرڈی نیشن کمیٹی کے علاوہ کسی دیگرتنظیم کے بیان کوتسلیم نہ کیاجائے۔قابل ذکرہے کہ 10جنوری کوکٹھوعہ کے رسانہ گائوں سے آٹھ سالہ آصفہ نامی معصوم کمسن بچی اغواہوئی تھی جس کی لاش 18 جنوری کوملی تھی ،خاندانی ذرائع کے مطابق بچی کوغسل دیتے وقت یہ ظاہرہواتھا بچی کے ساتھ متعددبارجنسی زیادتی کی گئی تھی اوراسے بجلی کے کرنٹ دے دے کرہلاک کیاگیاتھا۔اس انسانیت سوزواقعے کے خلاف ریاستی اسمبلی میں بھی شوروغوغاہواتھااورچندروزپہلے کوٹاموڑہیرانگرمیں ہائی وے پرملزمان کی گرفتاری کی مانگ کولے کرمظاہرہ کررہے لوگوں پرپولیس نے لاٹھی چارج بھی کیاتھااوربعدازاں حکومت نے معاملہ کی تحقیقات کرائم برانچ سے کروانے کافیصلہ لیاتھالیکن آل ٹرائبل کوآرڈی نیشن کمیٹی کرائم برانچ سے تحقیقات کروانے سے مطمئن نہیں ہے۔