کپوارہ//ہندوارہ قتل عام پر مزاحمتی قیادت اور بیوپار منڈل ہندوارہ کی کال پر قصبہ میں مکمل ہڑتا ل کی وجہ سے عام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی جبکہ متعدد مقامات پر اس سانحہ میں جا ں بحق ہوئے افراد کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور مزار شہد ا پر مختلف تنظیمو ں کے کارکنو ں نے حاضری دیکر فاتحہ خوانی میں شرکت کی ۔28برس قبل25جنوری 1990کو سرحدی حفاظتی دستو ں کے ہاتھو ں ہندوارہ قصبہ میں فائرنگ کر کے 17افراد کو جاں بحق کیا گیا جبکہ اس سانحہ میں درجنو ں لوگ بھی زخمی ہوئے تھے ۔یہ وہ دن تھا جب پوری وادی میں گائو کدل قتل عام پر احتجاجی مظاہرو ں کا نہ تھمنے والا سلسلہ جاری تھا اور25جنوری 1990کو ہندوارہ قصبہ میں بھی مختلف علاقوں سے آئے ہوئے لوگو ں نے آ زادی کے حق میں جلوس نکالا اور جو ں ہی لوگو ں کی بھاری بھیڑ ہندوارہ چوک کے نزدیک پہنچ گئی تو اس دوران وہا ں سے سرحدی حفا ظتی دستو ں کی گا ڑی گزری اور جلوس میں شامل نوجوانو ں اور اہلکارو ں کے درمیان نوک جھونگ ہوئی جس کے بعد سرحدی حفا ظتی دستو ں کے اہلکارو ں نے قصبہ میں بلا جواز اپنے بندوقوں کے دہانے کھول دئے اور 17افراد کو جا ں بحق کیا ۔اس سانحہ کے اگرچہ29سال مکمل ہوئے تاہم لواحقین آج میں انصاف کے منتظر ہیں ۔جا ں بحق ہوئے افراد کی یاد میں جمعرات کو قصبہ میں مشترکہ مزاحمتی قیادت اور بیو پار منڈل کی کال پر قصبہ میں مکمل ہڑتا ل رہی جبکہ لوگو ں کی ایک بھاری تعداد نے مزار شہد ا جاکر فاتحہ خوانی میں شرکت کی جبکہ اس سانحہ میں جا ں بحق ہوئے افراد کے آ بائی گائو ں میں بھی تعزیتی تقاریب کا اہتمام کیا گیا ۔ہڑتال کی وجہ سے ہندوارہ قصبہ میں کارو باری سر گرمیا ں معطل ہوکر رہ گئیں اور سڑکو ں پر پبلک ٹرانسپورٹ بھی غائب رہا ۔اس دوران مزاحمتی لیڈر غلام نبی وسیم ،تحریک استقامت کے غلام نبی وار ،لبریشن فرنٹ کے رہنمائو ں ،تحریک حریت اور جماعت اسلامی نے ہندوارہ میں مزار شہد ا میں حاضری دیکر جا ں بحق ہوئے افراد کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا اور مطالبہ کیا کہ اس سانحہ میں ملو ث بی ایس ایف اہلکارو ں کو گرفتار کر کے انہیں سزا دی جائے ۔انہو ں نے کہا سرحدی حفا ظتی فورس کے ہاتھو ں بے گناہ شہریو ں کے قتل عام میں ملو ث افراد آ زاد گھوم رہے ہیں اور لو احقین کو 29سال گزر جانے کے با وجود بھی انصاف نہیں ملا جو ہندوستان کی جمہوریت پر ایک بد نما دا غ ہے ۔ادھر لواحقین نے اس بات کو لیکر سخت احتجاج کیا کہ 28برس گزر جانے کے با وجود بھی ان کے عزیزو ں کو قتل کرنے میں ملو ث اہلکارو ں کو آج تک بھی سزا نہیں دی گئی ۔انہو ں نے کہا کہ اس واقعہ کے خلاف اگرچہ پولیس تھانہ ہندوارہ میں اقدام قتل کیس بھی درج کیا گیا ہے لیکن پھر بھی انہیں گرفتار کر کے سزا دی گئی انصاف کے ساتھ سراسر زیا دتی ہے ۔