سرینگر //نیشنل ہیلتھ پالیسی کے تحت مریضوں کو مفت تشخیصی ٹیسٹ فراہم کرنے کے سرکاری احکامات کے بائوجود بھی وادی کے مختلف اسپتالوں میں مریضوں سے تشخیصی ٹیسٹوں کے عوض موٹی رقومات وصول کی جارہی ہیں۔مرکزی سرکار نے سال 2016میں فری ڈرگ پالیسی کے علاوہ فری ڈائنگو زسٹکس پالیسی کے اطلاق کا بھی اعلان کیا تھا مگر جموں و کشمیر میں فری ڈائگونسٹکس کے احکامات پہنچنے تک دو سال کا عرصہ لگ گیا اور اسکے بائوجود بھی وادی میں اس کا کوئی نام و نشان نہیں ہے۔ادھر محکمہ صحت کے چند اعلیٰ افسران نے جہاں اپنی ذمہ داری سے پلہ جھاڑ دیا تو وہیں تین ماہ کا عرصہ گزر جانے کے بائوجود بھی چند افسران مزید وقت درکار ہے ،کا بہانہ بنا رہے ہیں۔نیشنل ہیلتھ پالیسی کے تحت مرکزی سرکار کی جانب سے مریضوں کو جہاں مفت ادویات کے علاوہ مفت تشخیصی ٹیسٹ کرانے کی بھی ہدایت دی گئی مگر مرکزی سرکار کے یہ احکامات وادی پہنچتے پہنچتے 2سال گزر گئے مگر پھرفری ڈائگوناسٹکس پالیسی کا کہیں کوئی نام و نشان نہیں ہے۔ وادی کے مریضوں کو اسپتالوں میں مفت تشخیصی ٹیسٹ فراہم کرنے کیلئے منیجنگ ڈائریکٹر نیشنل ہیلتھ میشن نے اپنے ایک تجویز زیر نمبر MD-NHM Proposal No. SHS/NHM/JK/4254بتاریخ 07/09/2017کے تحت وادی کے سرکار اسپتالوں میں مریضوں کو مفت تشخیصی ٹیسٹ کرانے کی تجویز دی جس کو ریاستی سرکار نے منظور کرتے ہوئے اپنے ایک حکم نامے زیر نمبر 556-HME of 2017بتاریخ 12/10/2017کے تحت سرکار اسپتالوں میں مریضوں کو مفت تشخیصی ٹیسٹ کرانے کا حکم جاری کیا تاہم ریاستی سرکار کے یہ حکم نامے ’’حکم نواب تا در نواب ہی ثابت ہوئے‘‘ ۔ ریاستی سرکار کی طرف سے جاری کئے گئے حکم نامے کے تحت سب سینٹروں میں 4، پرائمری ہیلتھ سینٹروں میں12، کمنٹی ہیلتھ سینٹر اور ضلع اسپتال میں 18تشخیصی ٹیسٹ مریضوں کو مفت فراہم کرانے ہیں مگر تمام سرکاری اسپتالوں میں مذکورہ ٹیسٹوں کیلئے بھی پیسے وصول کئے جارہے ہیں۔جواہر لال نہرو ممویل اسپتال میں علاج و معالجے کیلئے آنے والے مریضوں کا کہنا ہے کہ اسپتال میںblood sugar اور Hbکیلئے بھی پیسے وصول کئے جارہے ہیں جو فری ڈائگوناسٹک پالیسی کے تحت مریضوں کو مفت فراہم کرے ہیں۔ مفت تشخیصی ٹیسٹوں پر بات کرتے ہوئے ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر ڈاکٹر سلیم الرحمن نے کہا ’’ فری ڈائنگوناسٹکس کا سوال مجھ پر لاگو نہیں ہوتا اور یہ ڈائریکٹر نیشنل ہیلتھ میشن سے پوچھیں۔ ‘‘وادی میںکے سرکار اسپتالوں میں آنے والے مریضوں کو مفت تشخیصی ٹیسٹ پر بات کرتے ہوئے ڈائریکٹر نیشنل ہیلتھ میشن کشمیر ڈاکٹر موہن سنگھ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ ایسے احکامات زمینی سطح پر لاگو ہونے میں وقت درکار ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ جس طریقے سے فری ڈرگ پالیسی کے تحت ادویات خریدنے کے بعد ہی سپلائی کرنے والی کارپوریشن کو پیسے فراہم کئے جاتے ہیں ، اسی طریقے سے ہم نے فری ڈائگو ناٹکس کیلئے بھی کہا ہے کہ اسپتال کارپوریشن سے reagent خرید سکتے ہیں جس کے بعد نیشنل ہیلتھ میشن کارپوریشن کی رقومات کو واگذار کرنے ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ فری ڈائگاناسٹکس کا اطلاق کرنے کیلئے 75فیصدر قومات ریاستی سرکار جبکہ 25فیصد رقومات ہی نیشنل ہیلتھ میشن کو ادا کرنے ہیں۔وادی میں فری ڈائگوناسٹک پالیسی کے اطلاق پر بات کرتے ہوئے وزیر صحت آسیہ نقاش نے کہا ’’ مجھے اس ضمن میں کوئی علم نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ سرکاری اسپتالوں میں فری ڈائگو ناسٹک پالیسی کا اطلاق کیوں نہیں ہورہا ہے مجھے معلوم نہیں ہے تاہم میں تمام میڈیکل سپر انٹنڈنٹوں اور چیف میڈیکل افسران سے رپورٹ طلب کروں گی۔‘‘ واضح رہے کہ مرکزی سرکار نے فری ڈائگو نانسٹک پالیسی کے تحت تمام سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کو مفت تشخیصی ٹیسٹ فراہم کرنے کی بات کہیں گئی ہے۔