نئی دہلی//وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ہندوستان اور آسیان کے تعلقات بات چیت کرنے والے شراکت داروں سے آگے بڑھ کر اسٹریٹجک شراکت دار بن چکے ہیں۔مسٹر مودی نے آسیان ملکوں کے الگ الگ روزناموں میں ایک مضمون لکھا ہے جو آج شائع ہوا ہے ۔اس میں انہوں نے کہا ہے کہ 'یوم جمہوریہ کے موقع پر راج پتھ پر 10آسیان ملکوں کے رہنماؤں کی ایک ساتھ موجودگی ان کی جانب سے بہترین خواہشات کی علامت ہے ۔یہ کوئی عام واقعہ نہیں ہے ۔یہ ہندوستان اور آسیان کی ساجھے داری اور مضبوط بنانے والی ان کے 190کروڑ لوگوں کی امیدوں سے بھرے قابل ذکر سفر میں تاریخی سنگ میل ہے ۔انہوں نے آگے لکھا ہے کہ دو دہائی سے کچھ پہلے ہی ہندوستان نے عالمی تانے بانے میں ہورہی تبدیلیوں کے لئے اپنے ذرائع کھولے تھے اور قدرتی رجحان کے تحت اس نے مشرق کا رخ کیا۔انہوں نے کہا''وقت کے ساتھ آسیان اور ہندوستان صرف بات چیت کرنے والے شراکت دار سے اسٹریٹجک پارٹنر بن چکے ہیں۔ہر آسیان رکن کے ساتھ ہماری سفارتی،اقتصادی اور سکیورٹی شراکت داری بڑھ رہی ہے ۔ہم اپنے آبی علاقے کے تحفظ کے لئے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔ہماری باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کئی گنا بڑھ چکی ہے ۔آسیان ہندوستان کا چوتھا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور ہندوستان آسیان کا ساتواں ۔ہندوستانی سرمایہ کاروں کی غیر ملکوں میں ہونے والی سرمایہ کاری کا 20فیصد آسیان میں ہے ۔سنگاپور کی قیادت میں آسیان ہندوستان میں سرمایہ کاری کا اہم ذریعہ ہے ۔''آسیان ملکوں میں تھائی لینڈ،ویتنام،میانمار،سنگاپور،فلپائن،ملائشیا،برونائی،لائو،انڈونیشیا اور کمبوڈیا شامل ہیں۔مسٹر مودی نے کہا ہے کہ ہندوستان -آسیان تعلقات بھلے ہی محض 25سال پرانے ہوں لیکن جنوب-مشرقی ایشیا کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات دو ہزار سال سے بھی زیادہ پرانے ہیں۔پرامن اور دوستانہ ،مذہبی اور ثقافتی ،فنی اور تجارتی ،زبان و ادب میں مضمر یہ تعلقات ہندوستان اور جنوب-مشرقی ایشیا کے وسیع تنوع کے ہر پہلو کی عکاسی کرتے ہیں۔مسٹر مودی نے ہر ملک کے بارے میں وہاں شائع مضامین میں الگ سے بھی لکھا ہے ۔