رُوئے نبیؐ پہ قطرہ بہ قطرہ وُضو کے پُھول
اے عشِق رب یہی ہیں تری آبرو کے پُھول
آیات سے مہکتی احادیثِ آنحضورؐ
گویا کہ ہیں کھلے چَمنِ گفتگو کے پُھول
عزمِ حسینؑ، فقرِ علیؑ ،صبرِ فاطمہؑ
باغِ رسولؐ میں ہیں سبھی رنگ و بوْ کے پْھول
خود منزلِ ہدایتِ اْمّت پْکار اْٹھی
نقشِ قدم ہیں راہ میں یا جسْتجو کے پْھول
مکّے مدینے میں تو پسینہ بہایا تھا
طائف کے پتھروں پہ بکھیرے لہو کے پْھول
وہ آئینہ ہیں آئینئہ حق کے سامنے
پْرنور و پْر کشش ہیں بہت رْوبرو کے پْھول
برسا رہا ہوں اشک، عقیدت کے فیض سے
شاداب ہیں اسی سے مری آرزو کے پْھول
تکتا ہوں اْن کے در کو تصّور میں اور پھر
چْنتا ہوں چشمِ شوق سے لا تقنطو کے پْھول
ڈاکٹر سید شبیبؔ رضوی
اندرون کاٹھی دروازہ
رعناواری سرینگر،موبائل نمبر؛9906685395