سرینگر//ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظرشہرخاص میں سخت بندشوں کے بیچ شہری ہلاکتوں کیخلاف مزاحمتی قائدین کی کال پروادی بھرمیں ہڑتال رہی ۔ پائین شہر کے کچھ علاقوں اور قاضی گنڈ میں سنگبازی کے معمولی واقعات رونما ہوئے ۔سیکورٹی خدشات کی بناء پربانہال اوربارہمولہ کے درمیان ریل سروس بھی معطل رہی جبکہ پوری وادی میں 4جی اور3جی انٹر نیٹ سہولیات بھی منقطع رہیں ۔اس دوران شہرسرینگرسمیت بیشترقصبوں میں دکانات اوردیگرکاروباری مراکز بند رہے۔ جنوبی کشمیر کے شوپیاں میں گزشتہ روز فوج کی فائرنگ سے 2 عام شہریوں کی ہلاکت کیخلاف سیدعلی گیلانی ،میرواعظ عمرفاروق اورمحمدیاسین ملک پرمشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت کی کال پراتوارکے روزوادی میں ہڑتال رہی ۔اس دوران شہرسرینگرسمیت بیشترقصبوں میں دکانات اوردیگرکاروباری مراکزبندرہے۔ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظرپھرایک مرتبہ شہرخاص میں سخت بندشیں عائدرکھی گئیں ۔پولیس تھانہ رعناواری ،خانیار،مہاراج گنج ،نوہٹہ اورپولیس تھانہ صفاکدل کے تحت آنے والے علاقوں میں اتواراعلی الصبح سے ہی پولیس اورفورسزکی ٹکڑیوں نے تمام اندرونی راستوں اورگلی کوچوں کوسیل کردیاتھا۔لوگوں اورگاڑیوں کی آمد ورفت پرروک لگانے کیلئے بندش زدہ علاقوں میں سڑکوں ،چوراہوں اورگلی کوچوں پرخاردارتاریں نصب کرنے کے ساتھ ساتھ دیگررکائوٹیں بھی ڈالی گئی تھیں ۔پورے دن متذکرہ علاقوں کی آبادی عملاًگھروں میں محصوررہی ۔اگرچہ ان علاقوں میں کوئی اعلانیہ کرفیو نافذ نہیں کیا گیا تھا لیکن دفعہ 144 کے تحت عام لوگوں کی نقل و حرکت پر سختی کے ساتھ پابندی عائد کر دی گئی تھی ۔ پولیس تھانہ کرالہ کھڈ اور پولیس تھانہ مائسمہ کے تحت آنے والے علاقوں میں بھی بندشیں عائد کی گئی تھیں تاہم یہاں لوگوں کو پیدل چلنے پھرنے پر کوئی پابندی عائد نہیں تھی ۔ادھر شام کے وقت شہر خاص کے کچھ علاقوں میں جب دن بھر تعینات فورسز نے واپس جانے کی کوشش کی،تو نوجوانوں نے ان پر سنگبازی کی،جبکہ فورسز نے بھی جوابی سنگبازی کی۔نوجوانوں اور فورسز کے درمیان کچھ وقفے کیلئے سنگبازی وجوابی سنگبازی کا سلسلہ جاری رہا۔نمائندے شاہد ٹاک کے مطابق شوپیاں قصبہ میں 2 شہریوںکے جاںبحق ہونے کے خلاف اتوارکے روز مکمل ہڑتال رہی اور یہاں کرفیو جیسا سماں رہا ۔ گنوا پورہ شوپیاں میں دن بھر لوگوں کا تانتا بندھا رہا کیونکہ مختلف علاقوں سے لوگ یہاں مہلوک شہریوں کے سوگوار کنبوں کے ساتھ تعزیت پرسی کیلئے آتے رہے ۔اس دوران مینمندر اور دیگر مقامات پر مشتعل نوجوانوں اور فورسز کے درمیان پر تشدد جھڑپیں بھی ہوئیں ۔ نامہ نگار ملک عبدالسلام کے مطابق جنوبی کشمیر کے اسلام آباد(اننت ناگ) میں بھی سخت ہڑتال نظر آئی،جس کے دوران زندگی کی عام رفتار تھم گئی۔بجبہاڑہ سے لیکر سیر ہمدان تک مکمل ہڑتال کی وجہ سے عام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی۔ کولگام سے نامہ نگار خالد جاوید نے اطلاع دی کہ جنوبی ضلع میں مکمل ہڑتال کی گئی ۔کاروباری ادارے بند رہے جبکہ مسافر و نجی ٹرانسپورٹ بھی سڑکوں سے غائب رہا۔قاضی گنڈ میں اس وقت سنگبازی کا واقعہ پیش آیا،جب اتوار کو ہڑتال کے بیچ کچھ دکانداروں نے دکانیں کھولنے کی کوشش کی،اس دوران چند نوجوان نمودار ہوئے اور دکانداروں پر سنگبازی کی،جس کے ساتھ ہی وہ دکانیں بھی بند ہوئی۔اس موقعہ پر فورسز بھی جائے واقع پر پہنچ گئی،جس کے بعد نوجوانوں اور فورسز کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوا، جبکہ نوجوانوں نے فورسز پر سخت سنگبازی کی۔پلوامہ سے نامہ نگار شوکت ڈار نے اطلاع دی ہے کہ شوپیان میں شہری ہلاکتوں کے خلاف پورے ضلع میں مکمل ہڑتال کی گئی جبکہ بازار بند رہنے کے علاوہ ٹریفک کی نقل وحرکت بھی یکسر متاثر رہی ۔شوپیان میں بھی مکمل ہڑتال جاری ہے ۔لوگوں نے کئی مقامات پر احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھا۔ جنوبی اضلاع میں انٹرنیٹ خدمات یکسر مسدود کردی گئی ہیں۔ترال میں بھی مکمل ہڑتال کی وجہ سے معمولات زندگی متاثر رہے۔وسطی کشمیر کے گاندربل سے نمائندے ارشاد احمد کے مطابق ضلع گاندربل میں مکمل ہڑتال رہی۔شوپیان شہری ہلاکتوں کے خلاف مزاحمتی قیادت کی جانب سے دی گئی ہڑتال کے پیش نظر گاندربل،کنگن،صفاپورہ، تولہ مولہ سمیت دیگر علاقوں میں دوکانیں بند رہی۔ٹریفک کی نقل و حرکت معطل رہی تاہم کسی جگہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا ۔ بڈگام میں بھی ہڑتال سے کاروبار زندگی متاثر رہا۔شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ،بارہمولہ اور کپوارہ میں بھی مکمل ہڑتال سے عام زندگی کی رفتار تھم گئی۔کپوارہ سے نمائندے اشرف چراغ کے مطابق حریت مشترکہ قیادت کی کل پر شو پیاں واقعہ کے خلاف پورے ضلع میں ہڑتال رہی۔اتوار کو ضلع کے لنگیٹ، کرالہ گنڈ، کولنگا م، ہندوارہ، کپوارہ، ترہگام اور کرالہ پورہ میں ہڑتال کی وجہ سے عام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی جبکہ تمام تجارتی سر گرمیاں بھی ٹھپ ہو کر رہ گئیں۔ضلع کے مختلف علاقوں میں سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ بھی غائب رہا اور سرکاری و نیم سرکاری اداروں میں ملازموں کی حاضری بھی کم رہی۔ہڑتال کے پیش نظر پورے ضلع میں فورسز کی بھاری جمعیت کو تعینات کی گیا تھا تاہم کسی بھی جگہ سے کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش آنے کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ممکنہ احتجاجی مظاہروں اور سیکورٹی خدشات کے پیش نظر بارہمولہ اور بانہال کے درمیان اتوارکے روز بھی ریل سروس معطل رہی ۔ ریلوے حکام نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ احتیاطی طور اتوارکے روز ریل سروس کو بند رکھا گیا ۔ اس دوران حریت کانفرنس (ع)نے چیئرمین میرواعظ محمدعمر فاروق کی گذشتہ روز سے ایک بار پھر خانہ نظربندی ، بزرگ مزاحمتی رہنما سید علی شاہ گیلانی کو گھر میں مسلسل نظر بند رہیں۔