سرینگر//مشترکہ مزاحمتی قیادت نے شہری ہلاکتوں کے خلاف2فروری جمعہ کو شوپیاں چلو کال کا اعلان کرتے ہوئے ضلع کی جامع مسجد میں مشترکہ نماز جمعہ ادا کرنے اپیل کی۔اس دوران پریس کانفرنس سے قبل ہی میرواعظ عمر فاروق کو خانہ نظر بند رکھا گیا،جبکہ سید علی شاہ گیلانی ہنوز رہائشی طور نظر بند رہیں،تاہم محمد یاسین ملک جامع مسجد سرینگر پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔شوپیاں کے گنواہ پورہ علاقے میں گزشتہ روز فوجی فائرنگ میں2شہریوں کی ہلاکت کے بعد بدھ کو زخمی ہوئے تیسرے شہری کی ہلاکت، پر مزاحمتی جماعتوں نے پریس کانفرنس کا انعقاد کیا۔اس سلسلے میں لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک اگر چہ جامع مسجد سرینگر پہنچنے میں کامیاب ہوئے،تاہم میرواعظ عمر فاروق کو نگین کے رہائشی گھر میں نظر بند رکھا گیا۔ ادھر سید علی گیلانی بھی حیدپورہ رہائش گاہ میں نظر بند رہیں۔ اس دوران سید علی گیلانی اور میرواعظ عمر فاروق نے ٹیلی فونک خطاب کیا،جبکہ محمد یاسین ملک برارہ راست لوگوں اور میڈیا نمائندوں سے مخاطب ہوئے۔سید علی گیلانی،میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے شہری ہلاکتوں کی بہ یک زباں مذمت کرتے ہوئے 2فروری کو شوپیاں چلو پورگرام کا اعلان کیا۔مشترکہ مزاحمتی قیادت نے شوپیاں میں فوج کی طرف سے نہتے شہریوں کو ہلاک کرنے اور درجنوں لوگوں کی زخمی کئے جانے کو’’ سرکاری دہشت گردی ‘‘سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کو عملاً ایک ’’پولیس اسٹیٹ ‘‘میں تبدیل کردیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کے جملہ بنیادی حقوق کو طاقت کے بل پر سلب کرلیا گیا ہے ، اظہار رائے کی آزادی پر قدغنیں عائد ہیں اور مزاحمتی قیادت کی پر امن سرگرمیوںکو طاقت اور قوت کے بل پر پابندیوں کے دائرے میں لایا گیا ہے جبکہ پورے کشمیر میں بے پناہ فوجی جمائو کے بل بوتے پر ایک خوف و ہراس کا ماحول پیدا کیا گیا ہے ۔سید علی گیلانی،میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے اس خوفناک صورتحال کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام کو فورسز کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے اور ہر چہار سو قتل و غارت گری اور خوف و دہشت کا عالم برپا کیا گیا ہے جس میں ہر کشمیری اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کررہا ہے ۔اس دوران محمد یاسین ملک کی قیادت میں جامع مسجد سرینگر سے نوہٹہ چوک تک احتجاجی مظاہرہ برآمد کیا گیا،جس میں حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں کے علاوہ لبریشن فرنٹ کے کارکن اور لیڈروں نے شرکت کی۔احتجاجی مظاہرے میں مشتاق احمد صوفی، انجینئر ہلال احمد وار، معراج الدین ربانی، نور محمد کلوال، شیخ عبدالرشید، پیر غلام نبی، ، ظہور احمد بٹ، محمد یوسف نقاش، دویندر سنگھ، مختار احمد صوفی،، اشرف بن سلام، بشیر کشمیری، عمر عادل ڈار، ایڈوکیٹ یاسر دلال، فاروق احمد سوداگر، یاسمین راجہ،محمد یاسین عطائی اور امتیاز حیدر بھی شامل تھے۔