جموں//راجوری کے بعد پونچھ میں لائن آف کنٹرول پر آر پار افواج کے مابین شدید نوعیت کی گولہ باری سے ایک مرتبہ پھر خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی ہے۔ جموں صوبے کے مختلف علاقوں میںحد متارکہ اور ہند پاک بین الاقوامی سرحدوں کی صورتحال بدستورانتہائی کشیدہ ہے ۔گزشتہ ہفتے بین الاقوامی سرحد کے کئی سیکٹروں کے ساتھ حد متارکہ کے مختلف مقامات پر بھی آر پار آگ و آہن کا تبادلہ انتہائی شدت کے ساتھ جاری رہا جس کے نتیجے میں سرحد کے دونوں جانب جانی اور مالی نقصان ہوا۔اب یہ سلسلہ بین الاقوامی سرحدوں سے ایک بار پھر لائن آف کنٹرول پر منتقل ہوگیا ہے جس کے چلتے منگل کی صبح سے راجوری کے نوشہرہ سیکٹر میں گولی باری کا سلسلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔دفاعی ذرائع نے بتایا کہ منگل کو ہی شام دیر گئے ۔ پونچھ میںطرفین کے درمیان خوفناک گولی باری ہوئی جس کے دوران دونوں ملکوں کی افواج نے ایک دوسرے پر خودکار ہتھیاروںسے فائرنگ کی جبکہ اس بیچ اعصاب شکن دھماکوں کے نتیجے میں سرحدی علاقے لرز اٹھے ۔جموں میں مقیم دفاعی ترجمان نے بتایا کہ پاکستانی فوج نے پونچھ میں کنٹرول لائن کے بالاکوٹ سیکٹرمیںفوج کی اگلی چوکیوں کو نشانہ بناتے ہوئے شدید گولی باری کی جس کا فوج کی طرف سے زوردار جواب دیا گیا۔ ترجمان نے کہا کہ گولہ باری بغیر کسی اشتعال کے شروع کی گئی ہلکے اور خود کار ہتھیاروں کے استعمال کے ساتھ ساتھ زوردار مارٹر شیلنگ بھی کی گئی، تاہم کسی قسم کے جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔واضح رہے کہ کشیدہ صورتحال کی وجہ سے جموں کے سرحدی علاقوں میں خوف وہراس کا ماحول ہے اور متعدد دیہات سے لوگوں کی بڑے پیمانے پر محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے۔اب تک جموں میںہند پاک بین الاقوامی سرحد پر واقع درجنوں بستیوں سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ گھر بار چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔