نئی دہلی// دہلی اور قومی راجدھانی خطہ سمیت پورے شمالی ہند میں آج زلزلے کے درمیانہ شدت کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔ محکمہ موسمیات کیمطابق دوپہر بعد 12بجکر 36منٹ پر آنے والے زلزلہ کی شدت ریختر پیمانہ پر 6اعشاریہ 2درج کی گئی۔زلزلہ کامرکز37 اعشاریہ 4شمالی عرض البلد اور 69اعشاریہ 6مشرقی طول البلد پر افغانستان تاجکستان کے سرحدی علاقہ میں 190کلومیٹر زیر زمین تھا۔رپورٹوں کے مطابق دہلی اور قومی راجدھانی خطہ کیساتھ ہی جموں کشمیر سے بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے جانے کی اطلاع ہے۔ اس زلزلہ کے تیز جھٹکے افغانستان اور پاکستان کے علاوہ ہندوستان میں جموں و کشمیر، پنجاب اور ہریانہ میں محسوس کئے گئے۔ جھٹکے محسوس ہوتے ہی بہت سے لوگ اپنے گھروں اور دفتروں سے باہر آ گئے۔ فی الحال، اس زلزلے سے کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔ پاکستانی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق، بلوچستان میں زلزلہ کے باعث کم از کم ایک شخص ہلاک جبکہ دیگر کئی زخمی ہوگئے۔ بعض وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ ساتھ جموں وکشمیر میں بھی بدھ کے روز دوپہر کے وقت زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے۔ زلزلے کی شدت ریکٹراسکیل پر 6 اعشاریہ 2 ڈگری ریکارڈ کی گئی۔ محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر سونس لوٹس نے یو این آئی کو بتایا کہ زلزلے کے جھٹکے بدھ کے روز دوپہر کے وقت قریب 12 بجکر 36 منٹ پر محسوس کئے گئے۔ زلزلے کی گہرائی 190 کلو میٹر تھی جبکہ اس کا مرکز افغانستان میں تاجکستان کی سرحد پر کہیں تھا۔زلزلے کے جھٹکوں کی وجہ سے کچھ علاقوں میں لوگ خوف زدہ ہوکر اپنے گھروں، کام کی جگہوں اور دکانوں سے باہر نکل آئے۔ زلزلے میں کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔ جموں وکشمیر کے بیشتر علاقے زلزلیاتی پیمانے پر سب سے زیادہ خطرناک پانچ اور چار زون میں آتے ہیں۔ دریں اثنا مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر محترک رہنے والے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ایک ٹویٹ میں کہا ’سری نگر میں زلزلے کے جھٹکے۔