شوپیان // شوپیان میں حالیہ شہری ہلاکتوں کے11روز بعد صورتحال معمول پر آگئی ہے جبکہ دس دنوںکے بعد 4جی انٹرنیٹ سروس بھی بحال کر دی گئی۔24جنوری کی شام کیگام کے ژھے گُنڈ نامی گائوں میں فورسز اور جنگجوئوں کے بیچ ہونے والی تصادم آرائی میں دو جنگجو جاں بحق ہوے ٔ تھے اور اس دوران مظاہرین کے ساتھ پر تشدد جھڑپوں میںفوج کی فائرنگ سے ایک عام شہری کی موت واقع ہوئی اس واقعہ کے خلاف شوپیان میں احتجاجی مظاہرے ہوتے رہے۔ احتجاجی مُظاہروں کے دوران گنہ پورہ شوپیان میں فورسز کی راست فایٔرنگ سے دو نوجوان جاں بحق ہوے ٔ اور قریب پانچ افراد گولی لگنے سے زخمی ہوگیٔ جہیں مختلف اسپتالوں میں داخل کیا گیا جن میں سے ایک کمسن جو ژھے گنڈ میں زخمی ہواتھا سمیت دو طالب علموں نے دم توڑ دیا۔اس صورتحال کے خلاف جہاں مزاحمتی قیادت نے وادی میں ایک دن کی ہڑتال کی کال دی تھی جبکہ پلوامہ اور شوپیان اضلاع میں بنا کسی کال کے گیارہ دن ہڑتال رہی۔پلوامہ میں اگرچہ سنیچر کو ہی معمول کی زندگی لوٹ آئی وہیں شوپیان میں اتوار کو گیارہ دنوں کے بعد عام زندگی پھر سے لوٹ آئی۔ با زاروں میں کافی رش دیکھنے کو ملا ۔ضروریات زندگی کا سامان خریدنے کے لئیٔ بڑ ی تعداد میں لوگ اپنے گھروں سے باہر آئے اور بازاروں کا رُخ کیا ۔ضلع پلوامہ اور شوپیان میں4g انٹرنیٹ سروسز بھی بحال کی گئی۔