جموں //گولہ باری سے متاثرہ سرحدی آبادی کی باز آباد کاری اور ہر ممکن سہولیا ت فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ممبر اسمبلی نگروٹہ دویندر سنگھ رانا نے کہا کہ لوگوں کو کافی مشکلات ہے اور سرکار کو سرحدی آبادی کی مشکلات کا جائزہ لینے کیلئے ایک ہاوس کمیٹی تشکیل دینی چاہئے ۔ قانون ساز اسمبلی میں وقفہ صفر کے دوران ممبر اسمبلی رانا نے سرکار کی توجہ سرحدی علاقوں کی طرف مبذول کرائی اور سرکار سے کہا کہ لوگوں کی مشکلات کی بات کی جاتی ہے تو اس پر ہنگامہ اور سیاست شروع کی جاتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ کل بھی ایون میں چھایا رہا تاہم شور شرابہ کرنے سے مسئلے حل نہیں ہوتے لہذا لوگوں کی مشکلات کا جائزہ لینے کے لئے سرکار کو ایک ہاوس کمیٹی تشکیل دینی چاہئے جو لوگوں کی مشکلات کو دیکھ کرہاوس کو مطلع کرے ۔
سوالوں کے مکمل جواب نہ ملنے پر ممبران قانون سازیہ برہم
جموں //اشفاق سعید// قانون سازیہ کے اجلاس کے دوران حزب اقتدار اور حزب اختلاف کے ممبران نے یہ الزام عائد کیا ہے کہ انہیں بیشتر سوالات کے صحیح اور مکمل جواب نہیں مل رہے ہیں ،اُن سے بہتر ایک آر ٹی آئی کارکن ہے جس کے پاس مکمل جانکاری ہوتی ہے ۔ ڈپٹی اسپیکر نذیر احمد گریزی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سرکار سے کہا کہ بیشتر ممبران اس طرح کی شکایت کر رہے ہیں اور سرکار کو اس ہاوس کو سنجیدگی سے لینا چاہئے ۔ قانون ساز اسمبلی میں ممبر اسمبلی آر ایس ایس پٹھانیہ نے ڈپٹی اسپیکر سے کہا کہ وہ ایک ہی سوال کے دو مختلف جواب دیکھ کر حیران ہوا ہوں جس پر اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر نے پارلیمانی امور کے وزیر سے کہا کہ کیوں حکومت اس ایوان کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی ہے،انہوں نے کہا کہ ممبران ایوان میں سوال اٹھاتے ہیں ،جس پر پارلیمانی امور کے وزیر نے انہیں یقین دلایا کہ ایسا جان بوجھ کر نہیں بلکہ غلطی ہوئی ہو گی۔ اس بیچ قانون ساز کونسل میں بھی کونسل کے رکن ویود گپتا نے کہا کہ اُن سے اچھے آر ٹی آئی کارکن ہیں جن کے پاس مکمل جانکاری ہوتی ہے اور ہمیں مکمل جانکاری نہیں جاتی ہے ۔انہوں نے ایوا ن کو بتایا کہ انہوں پبلک سروس کمیشن کے متعلق سرکار سے ایک جواب طلب کیا تھا کہ مارچ 2015میں کتنی تعیناتیاں عمل میں لائی گئیں اور اس کا مکمل تحریری جواب نہیں دیا گیا ہے ۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی اس طرح کی شکایات کئی ایک ممبران اسمبلی اور کونسل کے رکن بھی کر چکے ہیں کہ انہیں مکمل جوابات نہیں ملے جبکہ کئی ایک سوالوں میں اعداوشمار بھی الگ الگ پیش کئے جاتے ہیں ۔