سرینگر//ریاست کے حالات کو مخدوش قرار دیتے ہوئے نیشنل کانفرنس لیڈر تنویر صادق نے کہا ہے کہ مخلوط سرکار اہل ریاست کیلئے مصیبت کا سامان ثابت ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ شہر و دیہات سے لیکر سرحدوں تک خون بہنے کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔تنویر صادق بیروہ میں مختلف پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں کے ساتھ تبادلہ خیالات کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں نے پی ڈی پی کو جو منڈیٹ دیا تھا مرحوم مفتی محمد سعید اور محبوبہ مفتی نے اس کے برعکس بھاجپا کے ساتھ ہاتھ ملایا ، جو ووٹروں خصوصاً نوجوانوں کیساتھ ایک بہت بڑا دھوکہ تھا۔ پی ڈی پی والوں نے الیکشن سے قبل نوجوانوں کو لبھانے کیلئے سبز باغ دکھائے لیکن انتخابی نتائج آنے کے ساتھ ہی ہر ایک وعدے سے منحرف ہوگئی اور بھاجپا کے سامنے سرنڈر کردیا۔ تنویر صادق نے کہا کہ پی ڈی پی بھاجپا اتحاد کے تئیں نوجوانوں کے غم و غصے کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ 2013میں 16 نوجوان جنگجوئوں کی صفوں میں شامل ہوئے جبکہ 2017میں 126نوجوانوں نے ہتھیار اُٹھائے جبکہ 2016میں یہ تعداد88ور 2015میں 66تھی۔ اُن کا کہنا تھا کہ جب اعداد وشمار پر نظر دوڑائی جاتی ہے تو یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ جب سے پی ڈی پی اور بھاجپا مخلوط حکومت معرض وجود آئی ہے تب سے نوجوانوں میں جنگجوئوں کی صفوں میں شامل ہونے کا رجحان آئے روز بڑھ رہا ہے، جو انتہائی تشویشناک امر ہے۔ بیروہ کی تعمیر وترقی کا ذکر کرتے ہوئے تنویر صادق نے کہا کہ عمر عبداللہ جس طرح سے حلقہ انتخاب بیروہ کی نمائندگی کررہے ہیں وہ واقعی قابل تحسین ہے۔