لاہور//پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف کوچ مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ ہندستان کے اسٹار کھلاڑی وراٹ کوہلی بھلے ہی بہترین فارم میں ہوں لیکن پاکستان کی سرزمین پر ان کے لئے رن بنانا مشکل ہوگا۔ وراٹ دنیا کے بہترین بلے بازوں میں شمار کئے جاتے ہیں اور گزشتہ سیزن میں بھی انہوں نے سبھی فارمیٹس میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا ۔ حالانکہ آرتھر کا خیال ہے کہ ہندستانی کپتان کے لئے پاکستانی سرزمین پر رن بنانا چیلنج سے بھرا ہوگا ۔ انہوں نے کہا ”'وراٹ بہترین کھلاڑی ہیں لیکن ہماری ٹیم پاکستان میں ان کے لئے رن بنانا مشکل بناسکتی ہے “۔ آرتھر نے کہا ”وراٹ کو سبھی ٹیموں کے خلاف ہر فارمیٹ میں رن بناتے ہوئے دیکھنا کافی دلچسپ ہے لیکن ہمارے گیندباز ان کے لئے مشکلات کھڑی کرسکتے ہیں“۔ وراٹ نے حال ہی میں جنوبی افریقہ کے خلاف یک روز سیریز میں اپنی 33 ویں سنچری بنائی تھی ۔اگرچہ ہندستانی کپتان نے پاکستان میں کبھی کرکٹ نہیں کھیلا ہے ۔ وراٹ کو حال ہی میں آئی سی سی کی جانب سے سال کا سرفہرست کرکٹر منتخب کیا گیا ہے اور وہ سر گارفیلڈ سوبرس ٹرافی جیتنے والے چوتھے ہندستانی کرکٹر ہیں ۔ ان سے قبل اس اعزاز سے سچن تندولکر، راہل دراوڑ اور روی چندرن اشون بھی نوازے جا چکے ہیں۔ اس کے علاوہ وراٹ کو 2017 کا بہترین یک روزہ بلے باز بھی منتخب کیا گیا تھا۔ 29 سالہ وراٹ کی کپتانی میں انڈین کرکٹ ٹیم نے گھریلو میدان پر لگاتار نو ٹیسٹ سیریز جیتنے کی آسٹریلیا کے ریکارڈ کی برابری بھی کرلی ہے ۔ آرتھر نے امید ظاہر کی کہ شاید کبھی ہندستانی ٹیم پاکستان میں کھیلنے آئے ۔ ہندستان نے 08۔2007 کے بعد سے پاکستان کے ساتھ دو رخی سیریز نہیں کھیلی ہے جبکہ پاکستان نے 13۔2012 میں محدود اوور سیریز کے لئے ہندستان کا دورہ کیا تھا۔ آئی سی سی کے فیوچرس ٹور پروگرام کے تحت 2023 تک دونوں ممالک کے درمیان کئی دو رخی سیریز مقررہ ہیں لیکن کشیدگی کی وجہ سے ہندستان نے اس میں شرکت سے انکار کر دیا ہے ۔ دوسری جانب 2009 میں سری لنکا کی ٹیم کی بس پر قذافی اسٹیڈیم کے باہر ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد سے بڑی بین الاقوامی ٹیموں نے بھی پاکستان کا دورہ نہیں کیا ہے لیکن حال ہی میں سری لنکا کی ٹیم نے نو برسوں بعد اپنا ٹوئنٹی ٹوئنٹی سیریز کا آخری میچ لاہور میں کھیلا تھا حالانکہ سیریز کے بقیہ میچ یو اے ای میں کھیلے گئے تھے ۔ (یو این آئی)