سری نگر// عدالت عظمی نے27جنوری کوضلع شوپیاں کے گنوپورہ علاقہ میں فوجی اہلکاروں کی فائرنگ کے نتیجے میں رونماہوئے شہری ہلاکتوں کے خلاف دائر ایف آئی آر پر متعلقہ فوجی میجر کے والد کی درخواست سماعت کیلئے منظور کی ہے اور اسکی سماعت کیلئے12فروری کی تاریخ مقرر کی ہے ۔چیف جسٹس، جسٹس دیپک مشراکی سربراہی والے سہ رُکنی بینچ نے لفٹننٹ کرنل کرم ویر سنگھ کی دائرعرضی کی سماعت کیلئے 12فروری کی تاریخ مقررکردی ۔سپریم کورٹ آف انڈیانے جمعہ کے روزکہا کہ لیفٹیننٹ کرنل کرم ویر سنگھ کی عرضی پر سماعت 12 فروری کو ہوگی۔ کرم ویر سنگھ جو میجر ادتیہ کمار کے والد ہیں، نے عدالت عظمی سے استدعاکی ہے کہ شوپیان فائرنگ کیس میں اُن کے بیٹے میجرآدتیہ کے خلاف ایف آئی آرغیرقانونی ہے ،اسلئے اسے ختم کیا جائے۔چیف جسٹس آف انڈیا دیپک مشراکی سربراہی میں جسٹس اے ایم کھانوالکر اور ڈی وائی چندرچوڑ پر مشتمل سپریم کورٹ کی سہ رکنی بنچ نے کہا کہ لفٹننٹ کرنل کرم ویر سنگھ کی عرضی کی سماعت12فروری کو ہوگی۔
۔3فوجی افسران کے بچوں کااین ایچ آر سی سے رجوع
نیوز ڈیسک
سرینگر// وادی میں تعینات3 فوجی افسران کے بچوں نے این ایچ آر سی میں عرضی دائر کرتے ہوئے شوپیاں میں 27جنوری کو فوجی اہلکاروں پر پتھرائو کے معاملے میں تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ قومی بشری حقوق کمیشن نے 3فوجی افسروں کے بچوں کی طرف سے کمیشن میں دائر عرضی کا نوٹس لیا ۔ عرضی میں کہا گیا ہے’’27جنوری کو شوپیاں میں مشتعل ہجوم کی طرف سے فوج پر جو سنگبازی کی گئی،اور حملہ کیا گیا،اس کی تحقیقات کی جائے‘‘،عرضی میں کہا گیا ہے کہ سیکورٹی فورسز پر حالیہ ایام میں جو سنگبازی کے واقعات رونما ہوئے،اور حملے کئے گئے،ان سے وہ پریشان ہوگئے ہیں۔کمیشن نے محسوس کیا ہے کہ شکایت گذاروں کی طرف سے حقائق کی بیانی اور الزامات کو مد نظر رکھتے ہوئے’’ یہ معقول ہوگا کہ سیکریٹری کی وساطت سے وزارت دفاع سے حقائق پر مبنی رپورٹ طلب کی جائے، تاکہ صورتحال کی موجودہ ہیئت کا پتہ لگایا جائے،اور جموں کشمیر میں فوجی اہلکاروں کے خلاف ہو رہی مبینہ انسانی حقوق کی پامالیوں اور حقارت کی شکایات پرمرکزی حکومت کی طرف سے اٹھائے اقدامات کے بارے میں پتہ لگ سکے‘‘۔اس دوران مرکزی وزارت دفاع کو اس سلسلے میں ایک مکتوب روانہ کیا گیا ہے،جس میں4ہفتوں کے اندر رپورٹ طلب کیا گیا ہے۔