سری// حریت (ع) چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے الزام لگایا ہے کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) آر ایس ایس کے مسلم کش منصوبوں کو مسلم اکثریتی ریاست جموں وکشمیر میں عملی جامہ پہنانے کی کوشش میں بی جے پی کے شانہ بشانہ ان کی معاون ثابت ہورہی ہے۔ انہوں نے یہ بات سری نگر کی تاریخی جامع مسجد کومسلسل تیسرے جمعہ مقفل رکھنے پر اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہی ۔ میرواعظ نے مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ’رواں سال کا چوتھا جمعہ، جامع مسجد مقفل۔ نماز ادا کرنے پر ایک بار پھر پابندی۔ پی ڈی پی آرایس ایس کے مسلم کش منصوبوں کو مسلم اکثریتی ریاست میں عملی جامہ پہنانے کی کوشش میں بی جے پی کے شانہ بشانہ ان کی معاون ثابت ہورہی ہے‘۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ کے ساتھ دو تصویریں بھی پوسٹ کیں جن میں جامع مسجد کے مقفل باب الداخلہ اور اس کے باہر سیکورٹی فورسز کی بھاری تعیناتی دیکھی جاسکتی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ کشمیر انتظامیہ نے مسلسل تیسرے جمعہ کو بھی کرفیو جیسی پابندیوں کے ذریعے تاریخی جامع مسجد میں ’نماز جمعہ‘ کی ادائیگی ناممکن بنائی۔ یہ پابندیاں سرکاری ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ پر 13 دسمبر 2001 ء کو ہونے والے حملے میں مجرم قرار دیے گئے محمد افضل گورو جنہیں 9 فروری 2013 ء کو دلی کی تہاڑ جیل میں پھانسی دی گئی تھی، کی پانچویں برسی کے موقع پر امن وامان کی صورتحال کو بنائے رکھنے کے لئے نافذ کی گئی تھیں۔ رواں سال 26 جنوری سے یہ مسلسل تیسرا جمعہ ہے کہ جب تاریخی جامع مسجد میں ’نماز جمعہ‘ کی ادائیگی ناممکن بنائی گئی۔ جامع مسجد میں 26 جنوری یوم جمہوریہ کے موقع پر (جو کہ جمعہ کا دن تھا) سخت ترین بندشوں کے ذریعے نماز کی ادائیگی ناممکن بنائی گئی تھی۔ اس کے بعد 2 فروری کو کشمیری مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کی طرف سے دی گئی ’شوپیان چلو‘کی کال کو ناکام بنانے کے لئے انتظامیہ کی طرف سے عائد کردہ پابندیوں کی وجہ سے جامع مسجد میں نماز کی ادائیگی ناممکن بن گئی تھی۔ میرواعظ جو ہر جمعہ کو نماز کی ادائیگی سے قبل تاریخی جامع مسجد میں نمازیوں سے خطاب کرتے ہیں، کو 7 فروری سے اپنی رہائش گاہ پر نظربند رکھا گیا ہے ۔ دریں اثنا حریت کانفرنس (ع) کے ایک ترجمان نے محمد افضل گورو کی برسی کے موقعہ پرسوپور سمیت شہر سری نگر کے بیشتر علاقوں میں کرفیو جیسی بندشوں کے نفاذ سے لوگوں کے نقل و حمل کو مسدود کر دینے، کشمیریوں کی سب سے بڑی عبادت گاہ تاریخی جامع مسجد کو لگاتار تیسرے جمعہ اور سال رواں میں چوتھی مرتبہ سیل کرکے مسلمانوںکو نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنے اور میرواعظ کو مسلسل خانہ نظر بند رکھ کر موصوف کو نماز جمعہ جیسے اہم دینی فریضہ اور منصبی ذمہ داریوں پرقدغن عائد کر دینے کی شدید مذمت کی ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ پورے کشمیر کو ایک بڑے جیل خانے میں تبدیل کر دیا گیا ہے جہاں ہر ایک فرد اپنے آپ کو قیدی اور غیر محفوظ تصور کررہا ہے ۔ یو این آئی