نئی دہلی// وزیر اعظم نریندر مودی خلیجی ملکوں کے ساتھ اسٹریٹیجک تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لئے اردن، فلسطین اور متحدہ عرب امارات اور عمان کے دورہ پر آج روانہ ہوگئے ۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے مسٹر مودی کی روانگی کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ مسٹر مودی آج اردن کے دارالحکومت عمان ہوتے ہوئے فلسطین کے دارالحکومت رملہ پہونچیں گے ۔ خلیج اور مغربی ایشیاء کے ملکوں کے ساتھ ہمارے ہمہ جہت تعلقات کو مستحکم بنانے اور اپنے دور کے پڑوسیوں کے ساتھ سمندری تعاون کی از سر نو تشریح کرنے کے مقصد سے وزیر اعظم مسٹر مودی 9-12 فروری کے درمیان اردن، فلسطین ، متحدہ عرب امارات اور عمان کے دورہ پر روانہ ہوگئے ۔ روانگی سے قبل مسٹر مودی نے کہا کہ خلیج اور مغربی ایشیا ہمارے غیر ملکی تعلقات میں اہم اولیت والے ممالک ہیں۔ ان ملکوں کے ساتھ ہمارے کثیر رخی اور سرگرم تعلقات ہیں۔وزیر اعظم نے اردن کے شاہ عبداللہ دوئم کے تئین ان کی فلسطین دور ہ کے لئے عمان کے ہوائی اڈے کو استعمال کرنے کی سہولت دینے کے لئے شکریہ ادا کیا اور عمان میں قیام کے دوران ان سے ملاقات کی خواہش ظاہر کی ۔ وزارت خارجہ کے افسران نے تبایا کہ مسٹر مودی اردن ، فلسطین اور عمان کے دورے پر پہلی مرتبہ جارہے ہیں جب کہ متحدہ عرب امارات کا یہ ان کا دوسھرا دورہ ہوگا۔ مسٹر مودی اس دوران ان ملکوں میں مختلف پروگرامویں میں حصہ لینے کے ساتھ ہی وہاں کے رہنماوں کے ساتھ باہمی مفادات کے معاملات پر تبادلہ خیال کریں گے ۔ وزیر اعظم دوبئی میں منعقد ہونے والے چھٹے ورلڈ گورنمنٹ سمٹ کو خطاب کریں گے ۔ جس میں ہندوستان کو گیسٹ آف آنر کا درجہ دیا گیا ہے ۔ وہ امارات اور عمان میں ہندوستانی نزاد باشندوں سے بھی ملاقات کریں گے ۔ افسران کے مطابق مسٹر مودی مسقط میں غیر مقیم ہندوستانیوں کی درخواست پر وہاں دو سو سال پرانے شیو مندر میں درشن اور پوجا کے لئے جائیں گے جب کہ دوبئی میں غیر مقیم ہندوستانیوں کے ایک پروگرام میں متحدہ عرب امارات کے حکمرانوں کی طرف سے عطیہ کی گئی زمین پر عظیم السدان مندر کا سنگ بنیاد ویڈیو لنک کے ذریعہ سے رکھیں گے ۔ ترجمان کے مطابق مسٹر مودی کے اس دوران کو دور کے پڑوسی ملکوں کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کرنے کی کوششوں کے سلسلے میں دیکھا جانا چاہئے ۔ حال ہی میں دس آسیان ملکوں کے سربراہان مملکت کو ہندوستان ۔ آسیان دوستی سلور جوبلی چوٹی کانفرنس میں مدخو کرنا اور یوم جمہوریہ تقاریب میں مہمان خصوصی کے طور پر ان کی شرکت کے بعد اب مسٹر مودی مغربی ایشیا کے ان ملکوں کے ساتھ تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جارہے ہیں۔