Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
افسانے

ادھورا فسانہ …

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: February 11, 2018 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
7 Min Read
SHARE
 وہ ایک حسین و جمیل، میانہ قد،مناسب ڈیل ڈول کاحامل معاً شیریں گفتار،نرم روی،حْسنِ تعامل،صدق وصفا،دوست نواز،اور صلہ رحمی جیسے اوصاف حمیدہ کاآئینہ دار تھا۔
ابتدائی تعلیم سے لیکرڈگری تک نمایاں نمبرات سے کامیابی حاصل کی اس مناسبت سے اسے فوراً ایک کمپنی میں ملازمت مل گئی… کمپنی میں اچھی کارگردگی کودیکھتے ہوئے اسے سعودیہ کے ایک پرائیویٹ انسٹی ٹیوٹ میں بحیثیت سکریٹری طلب کیاگیا… کمپنی کے دوسرے ملازم احباب نے رئیس کو مبارکبادیاں دیں اور سب نے موقع سے فائدہ اٹھانے کامشورہ بھی دیا۔
حسبِ معمول رئیس دوسال کا ویزالئے سعودیہ پہنچ گیا،پہنچتے ہی کمپنی کے چیئرمین نے رئیس کے ضروری کاغذات ضبط کرلئے، ساتھ ہی عربی اور انگلش کے ملے جلے اسلوب میں کچھ ہدایات سے بھی نوازدیا۔
رئیس کی سمجھ میں کچھ نہیں آرہاتھا اسے اپنی آنکھوں پراعتبارنہیں ہورہاتھا آیایہ حقیقت ہے یاکوئی خواب………!
مگرحقیقت یہی تھی کہ وہ اگلے دوسالوں کیلئے کمپنی میں مقیدہوچکاتھا،جس کیلئے اس نے رضامندانہ دستخط بھی کردیئے تھے۔
پہلے پہل صبح چھ سے دوپہر تین بجے تک کی ڈیوٹی سونپ دی گئی، جسے رئیس نے پوری ایمانداری سے نبھایا تاہم رفتہ رفتہ کام میں زیادتی،تنوع اور تنخواہ میں من مانی کامعاملہ سامنے آنے لگا… یہ لیجیے اتنا فلاں پراجیکٹ کے مکمل ہونے پر باقی ……!
انتظارکی مدت طویل ہوتی گئی اور آج چار ماہ ہوچکے ہیں کہ رئیس نے پیٹ بھرکھانانہیں کھایا اور … رات آنکھوں میں کٹ جاتی ہے تو صبح کاآفتاب شام ہوتیہوتے عجیب وغریب خیالات سرپر لاد جاتاہے، چاندنی منھ چڑھاتے ہوئے سحرکی جانب کو چ کرجاتی ہے۔
رئیس ایک غریب گھرانے سے تھا ایک بہن بھی تھی جسکی ساری ذمہ داریاں رئیس کوہی اٹھانی تھیں… کچھ جائیداد ضرور تھیں مگروہ بھی اسکی تعلیم کی نذرہوچکی تھی…
ادھروالدین انتظارمیں ہیں کہ بیٹاشاید موٹی رقم بھیجنے والاہے ورنہ تاخیرچہ معنیٰ دارد……!
انھیں دنوں حفصہ کارشتہ آیاتو بابانے فون پر رئیس کوبتایا۔رئیس سینے پرپتھررکھے ہاں میں ہاں ملاتارہا اور اسکی زبان سے ان شائاللہ سے زائد کوئی لفظ نہ نکل سکااورنہ اس میں اس سے زیادہ کی سکت تھی۔
دوسال مکمل ہونے جارہے تھے رئیس کے پاس اتنے پیسے نہیں تھے جس سے حفصہ کی شادی ہوسکتی تھی… کچھ سوچ کر اس نے مینیجرسے ملاقات کی اور پیشگی چارماہ کی تنخواہ کی بات رکھی تو مینیجرنے مزیددوسال اگریمنٹ کی شرط رکھی، جسے بادلِ ناخواستہ رئیس کوقبول کرناپڑا معاملہ اس بہن کاتھا جسے بچپن میں گودلیکرسیرکراتاتھا… عیدمیں جیب کے خرچ سے جس کے لئے چوڑیاں خریدتاتھا اور یونیورسیٹی سے واپس ہوتے ہوے جس کے لئے گاجر کا حلوہ لیاکرتاتھا … معاش سے نپٹنے کیلئے جسے سلائی مشین دلوائی تھی اس کیلئے رئیس بھلایہ قربانی کیونکرنہ دیتا اخراکلوتابھائی جوتھا … اس نے باباکوپیسے بھیج دیے اور کہاشادی سے چنددن قبل میں پہنچ جاؤں گا آپ چچااورماماں کوساتھ لیکرشادی کی تیاری شروع کردیں… شادی سے ایک ہفتہ قبل رئیس نے باباسے بات کی اور آنسوؤں پر ضبط رکھتے ہوئے یہ جھوٹ بتایاکہ اچانک کمپنی سے کئی ملازم برخواست کردیئے گئے …بہت سے کام سرپرہیں جس کے سبب مجھے چھٹی ہرگزنہیں مل سکتی میرایہاں رہناناگزیرہے …. ہاں اگر مزید پیسے کی ضرورت پڑی تو بتادیجیے گا۔
باباپرایک سنّاٹاطاری تھا وہ بیٹے کی گفتگوسے مطمئن نہ تھے……مجبورباپ نے اللہ حافظ کہہ کرفون رکھ دیا… رئیس کی آنکھوں میں جیسے سیلاب آگیاہو بمشکل وہ خود کوسنبھال پایا …
حفصہ کی شادی کو ایک سال ہوگیا … سسرالیوں کے طعنوں نے اسکی زندگی اجیرن کررکھی تھی مگرمرتی کیانہ کرتی…!
وہ جانتی تھی کہ اگرمیں میکے لوٹی تو چھپر بہہ پڑیگا… بھئیاکے خون پسینے کی کمائی پرپانی پھرجائیگا….
بابافون پر صبرکی تلقین کرتے اس کے علاوہ ان کے پاس کوئی اور سبیل بھی تونہیں تھی۔
بابابیمارہونے لگے تھے…. بہن صاحبِ اولاد ہوچکی تھی اورامّی اب اس دنیامیں نہ تھیں…۔
رئیس مزید دوسے تین ،تین سے چھ …. سال کے معاہدہ میں بندھتاگیا … یوں کہیں کہ غلامی کاطوق گردن میں پڑاتھا جس سے بچ پانا کسی پردیسی کیلئے کوئی آسان امرنہیں ہوتا۔
اب یہ حال تھاکہ بنیادی ضروریات کے علاوہ کمپنی سے مناسب خوردونوش کی اشیاء بھی مہیانہ تھے تنخواہ مانگنا مزید لعن طعن  بلکہ تھپڑطمانچے کودعوت دینے کے برابرتھا۔
عمرکی تقریباً چالیسویں دہلیزسامنے تھی… خوابوں کا نگر اجڑا اجڑا، ارمانوں کی بستی ویران اور تمناؤں کی راہ بندہوچکی تھی۔
جمعے کادن تھا۔ رئیس نے روروکر خداسے التجائیں کیں۔ خدایامجھے دولت نہیں چاہیے…. بینک بیلنس کی ضرورت نہیں بس مجھے میرے گھرلوٹادے۔ میں اپنوں کاچہرہ دیکھنا چاہتا ہوں …. بہن کی بھولی صورت، ماں کاجنازہ اور باپ کاپڑمردہ حلیہ چشم تر کررہاہے…
شام کومینیجرکاسامنا ہوا تونہایت عاجزی سے رئیس نے گزارش کی کہ سرکار مجھے تنخواہ نہیں دینی تو مت دیجیے اب اگرمزید تاخیرہوی توشاید میں گْھٹ کر مرجاؤں اتنااحسان کیجیے مجھے میریگاؤں تک کی ٹکٹ دے دیجیے…. رئیس کی دعاعرش والے نے سن لی۔ وہ گھرواپس ہوچکاتھا مگرساتھ میں سامان سے لدی چارپانچ تھیلیاں نہ لاسکا۔بہن کے کپڑے اور بھانجے کے کھلونے نہ خریدسکا،باپ کی خوشی کے سامان نہ تھے۔ حدتویہ ہے کہ آگے کی زندگی ایک سوالیہ نشان بن چکی تھی….!
بڑھتی عمرکے سبب والدصاحب اکثر بیمار رہنے لگے تھے … دوسری طرف جان سے پیاری بہن کے چہرے پر مسکراہٹ بکھیرنا اب بھی اسے پیاراتھا۔
کسی طرح بینک سے سود پر رقم حاصل کی اور ایک چھوٹی سی دکان کرنے میں کامیاب ہوسکا۔… مگراب طبیعت میں پْھرتی نہیں تھی،چاہتے ہوئے بھی وہ زیادہ وقت دکان پرنہیں گزارسکتاتھا…. کمرمیں درد… باباکی دوائیاں … بھانجے کی فرمائش ان سب سے خندہ پیشانی نپٹتے ہوئے وہ قدم آگے بڑھانے کی ناکام کوششوں میں لگاتھا مگر…
چاہتوں کا فسانہ ادھورا رہا
زندگانی سفر میں بسر ہوگئی
 
رابطہ؛بونتی بھدرک اُڑیسہ،756114
موبائل نمبر؛0919776372808
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

۔ ₹ 2.39کروڑ ملازمت گھوٹالے میںجائیداد قرق | وصول شدہ ₹ 75لاکھ روپے 17متاثرین میں تقسیم
جموں
’درخت بچاؤ، پانی بچاؤ‘مشن پر نیپال کا سائیکلسٹ امرناتھ یاترا میں شامل ہونے کی اجازت نہ مل سکی ،اگلے سال شامل ہونے کا عزم
خطہ چناب
یاترا قافلے میں شامل کار حادثے کا شکار، ڈرائیور سمیت 5افراد زخمی
خطہ چناب
قومی شاہراہ پر امرناتھ یاترا اور دیگر ٹریفک بلا خلل جاری
خطہ چناب

Related

ادب نامافسانے

ابرار کی آنکھیں کھل گئیں افسانہ

June 28, 2025
ادب نامافسانے

جب نَفَس تھم جائے افسانہ

June 28, 2025
ادب نامافسانے

یہ تیرا گھر یہ میرا گھر کہانی

June 28, 2025

ایک کہانی بلا عنوان افسانہ

June 28, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?