جموں //اپوزیشن کے واک آئوٹ کے بیچ قانون ساز اسمبلی میں جموں وکشمیر پنچائتی راج ایکٹ 1989میں ترمیمی بل کو منظور کیا گیا ۔قانون ساز اسمبلی میں سوموار کو اس بل کو لایا گیا تھا جس بیچ اپوزیشن جماعت کانگرنس نے اس بل کی سخت مخالف کرتے ہوئے نعرہ بازی کی ۔انہوں نے سرکار پر الزام عائد کیا کہ یہ سرکار جمہوریت کی قاتل ہے ،اس بیچ نیشنل کانفرنس نے کہا حالی پنچایتی انتخابات کا حولہ دیتے ہوئے کہا کہ سرکار جس طرح سے سرپنچوں کو بلا مقابہ چننے کی باتیں کہہ رہی ہے یہ نظام سر سر غلط ہے ۔نیشنل کانفرنس کے لیڈر وممبر اسمبلی خانیار علیٰ محمد ساگر نے کہا کہ اگر سرکار سرپنچوں کے انتخابات کرائے گئی تو وہ اس بل کے حق میں ہیں اور اگر سرکار اُس پنچوں کے ذرئع سے چنے گئی تو پھر ہم اُس کے حق میں نہیں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اُس طرح پنچائیوں کے انتخابات کرانا جمہورت کا قتل ہے اس بیچ اپوزیشن نیشنل کانفرنس نے بھی ایوان سے واک آئوٹ کیا ،پی ڈی پی ممبر اسمبلی پونچھ شاہ محمد تانترے نے بل کی حمایت کیتاہم بل سے متعلق اس سے قبل دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے وزیر عبدا لحق خان نے ایکٹ کی ترمیم کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہاکہ حکومت ریاست میں پنچایتی راج اداروں کے انتخاب عنقریب ہی منعقد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور یہ سال 2016ء میں وادی میں نامساعد حالات کی وجہ سے منعقد نہیں کرائے جاسکیں۔بعد میں ایوان نے صوتی ووٹ کے ذریعے بل کو پاس کیا اور علی محمد ساگر کی طر ف سے پیش کردہ ترامیم کو ایوان نے رد کردیا۔