سرینگر//محمدمقبول بٹ کی34ویں برسی کے موقعہ پرشہرخاص میں بندشوں واضافی سیکورٹی اقدامات کے باعث اتوارمعمول کی سرگرمیاں مفلوج رہیں ۔مقبول بٹ کی برسی کے موقعہ پر مشترکہ مزاحمتی قیادت کی جانب سے اقوام متحدہ فوجی مبصرین کے دفترواقعہ سونہ وارجاکروہاں ایک میمورنڈم پیش کئے جانے کے پروگرام اورممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر شہرخاص اورسیول لائنزمیں 7پولیس تھانوں بشمول رعناواری ،خانیار،نوہٹہ ،مہاراج گنج،صفاکدل ،مائسمہ اورکرالہ کھڈ کے تحت آنے والے علاقوں میں اتوارکوعلی الصبح سے ہی دفعہ144کے تحت سخت بندشیں عائدکی گئیں اورسبھی بندش زدہ علاقوں میں اضافی تعدادمیں پولیس اورفورسزکے دستے تعینات کئے گئے۔شہرخاص کے لوگوں نے بتایاکہ علی الصبح سے یہاں بیشترعلاقوں میں لوگوں کے ایک جگہ سے دوسری جگہ آنے جانے پرپابندی رہی جبکہ نجی گاڑیوں کی آمدورفت پرروک لگانے کیلئے بیشترسڑکوں اورگلی کوچوں کوسیکورٹی دستوںنے سیل کرررکھاتھااورسبھی سڑکوں ،چوراہوں اورنکڑوں پرخاردارتاریں بچھادی گئی تھیں۔لوگوں کے مطابق کرفیو زدہ بستیوں میں چپے چپے پر پولیس اور فورسز کی بھاری تعداد تعینات رہی اور انہوں نے شہریوں کو گھروں سے بھی باہر نکلنے نہیں دیا۔ادھر مائسمہ میںتین روز سے جاری پابندیوں کے باعث لوگوں کو کھانے پینے کی چیزیں اور اہم ادویات حاصل کرنے کے سلسلے میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور معمول کی زندگی مفلوج رہی۔ شہر کے باقی ماندہ حصوں میں سیول کرفیو کا سماں رہا۔سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ مکمل طور غائب رہا ،یہاں تک کہ چھاپڑی فروشوں نے بھی اپنا کاروبار معطل رکھا۔ضلع انتظامیہ سری نگرکے ذرائع نے بتایاکہ شہرخاص اورسیول لائنزکے حساس علاقوں میں احتیاطی طورپردفعہ 144کے تحت بندشیں عائدرکھنے کے ساتھ ساتھ کسی بھی صورتحال پرقابوپانے کیلئے پولیس اورفورسزکی ٹکڑیوں کوسریع الحرکت رکھاگیا۔(مشمولات کے این ایس)