نئی دہلی// مجلس اتحاد مسلمین (ایم آئی ایم) کے صدر اسد الدین اویسی نے پیر کو کہا کہ مولانا سلمان حسینی ندوی آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ (ایم آئی ایم پی ایل بی ) میں شگاف ڈالنے کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کے اشاروں پر کام کر رہے ہیں۔انہوں نے مندر کے لئے بابری مسجد کی زمین چھوڑ دینے والوں کے سماجی علیحدگی کا بھی اعلان کیا۔ اویسی نے ندوی کا نام لئے بغیر کہاکچھ لوگ مودی کے اشاروں پر ناچ رہے ہیں۔ندوی کو ایودھیا میں بابری مسجد کی زمین کو رام مندر کی تعمیر کے لئے چھوڑ دینے کے اپنی پیشکش کو لے کر اتوار کو ہوئی بورڈ کی میٹنگ میں بورڈ سے ہٹا دیا گیا تھا۔ اویسی نے بورڈ کی تین روزہ میٹنگ ختم ہونے کے بعد بورڈ کی طرف سے منعقد عوامی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے ندوی پر بورڈ کے رخ سے الگ جانے پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ بابری مسجد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔واضح رہے کہ ندوی نے جمعہ کو شروع ہوئی بورڈ کی 26 ویں میٹنگ میں شام کو بنگلور میں شری شری روی شنکر سے ملاقات کی تھی اور یہ تجویز پیش کی تھی کہ چھ دسمبر، 1992 تک جس زمین پر بابری مسجد کھڑی تھی اس زمین کو رام مندر تعمیر کے لئے چھوڑ دینا چاہئے اور کسی اور زمین پر مسجد کی تعمیر کرنی چاہئے۔ اویسی نے کہا کہ (ندوی) کہہ رہے ہیں کہ ان کی تجویز سے ملک میں امن اور اتحاد کو یقینی ہوگا۔