بانہال //سرینگر جموں شاہراہ کے کئی مقامات پر تازہ پسیاں گرآنے کے نتیجے میں وادی کا بیرون دنیاسے زمینی رابطہ بدھ کو مسلسل تیسرے روز بھی منقطع رہا جس کے نتیجے میں شاہراہ کے مختلف حصوں میں 1500سے زائد چھوٹی بڑی گاڑیاں اور ہزاروں مسافرمسلسل درماندہ رہے۔شاہراہ کو پیر کی صبح اُس وقت بند کردیا گیا تھا جب برفباری کے بعد شاہراہ کے کئی حصوں پر پھسلن پیدا ہوگئی جبکہ کچھ ایک مقامات پر پسیاں اور چٹانیں گر آئیں۔سب سے پہلے رام بن میں انوکھی فال کے مقام پر چٹانوں اور ملبے کی بھاری مقدار کھسک گئی ۔اس کے بعد دیگر کئی جگہوں پر بھی پتھر اور پسیاں گر آئیں جس کے نتیجے میں صورتحال مزید مخدوش ہوگئی ۔ بدھ کو شاہراہ پر واقع کھیری ادھم پور کے مقام پرنزدیکی پہاڑی کا ایک حصہ شاہراہ پر کھسک آیا جس کے نتیجے میں شاہراہ کا ایک حصہ بھی ڈھ گیا اور گاڑیوں کی نقل و حرکت مکمل طور ناممکن بن گئی ۔اسی طرح کی صورتحال ماروگ میں بھی پیش آئی جو رام بن سے 5کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔چنانچہ شاہراہ کو بدھ کے روز مسلسل تیسرے دن بھی ٹریفک کی آمد و رفت کیلئے بند رکھنا پڑا اور کسی بھی گاڑی کو سرینگر یا جموں سے روانہ ہونے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ ادھم پور نگروٹہ علاقے میں قریب800گاڑیاں، رام بن میں200، مگر کوٹ بانہال سیکٹر میں100اور چندر کوٹ علاقے میں قریب200گاڑیاں درماندہ ہیں۔ شاہراہ کو بحال کرنے کیلئے جنگی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں اور اس بات کی کوشش کی جا رہی ہے کہ شاہراہ کو بحال کر کے درماندہ پڑے مسافروں اور گاڑیوں کو منزل مقصود کی طرف روانہ کر دیا جائے ۔