سرینگر//کشمیر اکنامک الائنس ( کے ای اے )کے چیئر پرسن حاجی محمد یٰسین خان نے جموں صوبے میں مسلم طبقے کو ہراساں کرنے اور ان کے ساتھ کی جارہی زیادتی پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم ،مرکزی وزیر داخلہ اورریاستی وزیر اعلیٰ سے اس معاملے میں مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے۔ موصولہ بیان کے مطابق حاجی یٰسین خان نے اسمبلی سپیکر کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف دیئے گئے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ بدقسمتی ہے کہ سپیکر اسمبلی نے اپنے ہندوتوا ایجنڈے کے تحت اس طرح کا بیان دیا جبکہ مسلمان بے قصور ہیں۔ خان جو کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچررس فیڈریشن کے سربراہ بھی ہیں نے کہا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کو بلی کا بکرا بنایا جارہا ہے کیونکہ یہ در اصل مسلم طبقے کے خلاف ایک سازش ہے۔انہوں نے کہا بالکل ایسا ہی سانبہ میں بھی ہورہا ہے، جہاں مسلمانوں کو بلا جواز نشانہ بنایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات سے لگتا ہے کہ 1947ء میں اس ریاست کے مسلمانوں کے خلاف بنائے گئے نامکمل منصوبوں کو پورا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔اگر ریاست کی سیکولر مزاج کے خلاف اس طرح کی سازشیں جاری رہیں تو ہمیں بھی اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کرنی پڑے گی۔انہوں نے وزیر اعظم، وزیر داخلہ اور ریاستی وزیر اعلیٰ سے اس معاملے میں مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے۔