دلی //جواہر لال نہرو یونیوسٹی طلبہ یونین کی سا بق نائب صدر شیلا راشد نے جمعہ کو دلی میں نربھیا کو انصاف دلانے کیلئے کی گئی ہڑتال کے دوران کہا کہ ایک طرف بی جے پی بیٹی پڑھائو اور بیٹی بچائو کا نعرہ دے رہی ہے اور دوسری طرف کھٹوعہ میں آصفہ کی عصمت دری اور قتل میں ملوث شخص کو بچانے کیلئے ریلیوں کا انعقاد کررہی ہے۔ انہوں نے جموں و کشمیر کی خواتین سے اپیل کی کہ وہ بغیر مذہب و ملت آصفہ کے قاتل کو سزا دینے کی مانگ کریں۔ شہلا راشد نے کہا ہے کہ یہ افسوس کا مقام ہے کہ کٹھوعہ میں بی چی پی لیڈران نے ایس پی او دیپک ، جسکو ملک بھر میں احتجاجوں کے بعد چھوٹی بچی کی عصمت دری معاملے میں گرفتار کیا گیاہے ، مظاہروں اور ریلیوں کا انعقاد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے مظاہروں اور ریلیوں کو غیر قانونی قرار دیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جی پی کی طرف سے مذکورہ واقعے کو مذہبی رنگت دینے کی کوششوں کی مذمت کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ریلی کا انعقاد ہندو ایکتا مورچہ نے کیا تھا جو مذہب کا استعمال غلط مقاصد اور سیاسی فوائد کیلئے کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کیلئے مذہب کے پیچھے چھپ گئی ہے۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس مسئلے کو مذہب کے ساتھ نہ جوڑیں کیونکہ یہ اغوا کاری ، عصمت دری اور بچی کے قتل کا معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم دلی میں نربھیا کیلئے انصاف مانگتے ہیں تو ہم مذہب نہیں دیکھتے اور ہم یہ نہیں دیکھتے کہ ملزم کس مذہب سے تعلق رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں جموں و کشمیر کی خواتین سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ بھی آصفہ کے انصاف کیلئے کھڑے ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ سب سے افسوس ناک بات پی ڈی پی اور بی جے پی کی خاموشی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس ریلی کو کیسے اجازت دے سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ نے دلی میں جے کے ہائوس کے باہرپر امن مظاہرہ کیا مگر طلبہ کو دلی پولیس نے کافی مارپیٹ کا نشانہ بنایا جو پی جے پی اور مرکزی سرکار کے زیر کنٹرول ہے۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج کے دوران جے این یو کی نائب صدر سائمون زویا خان کو الگ کمرے میں لیجاکر دلی پولیس نے پیٹا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کٹھوعہ میں غیر قانونی ریلی کو کس طریقے سے اجازت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف بی جے بھی’’ بیٹی پڑھائو اور بیٹی بچائو ‘‘ کے نعرے دے رہی ہے اور دوسری طرف قتل اور عصمت دری میں ملوث شخص کو بچانے کیلئے ریلیاں کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے ڈر لگتا ہے کہ ایسی ریلیوں سے انصاف کا قتل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بی جی جے کے لیڈران بھی اس ریلی کا حصہ تھے۔