جموں // منقسم ریاست کے آر پار2008میں شروع کی گئی پونچھ چکندا باغ اور سلام آباد اوڑی سے پچھلے 7برسوں کے دوران ہندو پاک کے درمیان 7,485.54کروڑ کی آر پار تجارت ہوئی ہے ۔ اُس پار سے یہاں 3014.06کروڑ کا مال برآمد کیا گیا ہے جبکہ 4,471.48 کا مال درآمد کیا گیا ۔سرکار کے مطابق آر پار تجارت سے وابستہ افراد کیلئے بنکنگ سہولیات سرکار کے زیر ٖغور ہے جبکہ سرکار مزید راہداری پوائنٹ کھولنے کیلئے مرکزی سرکار کے ساتھ رابطہ میں بھی ہے ۔ اقتصادی سروے رپورٹ میں اس بات کا خلاصہ کیا گیاہے کہ ریاست جموں وکشمیر کے آر پار2008میں شروع کی گئی تجارت کو 2دنوں کے بچائے اب 4دنوں پر مشتمل کیا ہے اور ٹریڈ کے دوران 12اشیاء کی آر پار تجارت بھی کی جاتی ہے ۔ رپورٹ میںا عدادوشمار پیش کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ سال2011.12کے دوران 320.19کروڑ کی رقم برامد جبکہ 531.24کی درامد کی گئی ہے ۔مالی سال2012.13کے درمیان 371.67کروڑ کا مال برامد جبکہ 657.79 کروڑ کا مال ر درامد کیا گیا ہے ۔اسی سال2013.14کے درمیان 347.59 کروڑ کا مال برامد جبکہ 513.62کا مال درآمد کیا گیا ہے ۔سال2014.15کے دوان 508.84کا مال برامد اور 811.01 کروڑ کا مال درآمد کیا گیا ہے ۔مال سال2015.16کے دوران 634.34کا مال برامد اور 846.75کا مال درآمد کیا گیا ہے ۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال2016.17میں 527.39کروڑ کا مال برامد اور 858.17کا مال درآمد کیا گیا ہے ۔مالی سال2017.18کے دوران دسمبر تک 304.04 کروڑ کا مال برآمد کیا گیا جبکہ 252.90کا مال درآمد کیا گیا ہے ۔ اقتصادی سروے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ریاستی سرکار جموں سالہ کوٹ ، چھمب جوریاں سے میر پور ، گریز استور سے گلگت ، جھانجر نوشہرہ میر پور ، کوٹلی ، ٹرٹوک کھپولہ ، کرگل اسکردو اور ٹیٹوال چلہان سے آر پار اضافی راستے کھولنے کیلئے مرکزی سرکار کے ساتھ رابطہ میں ہے۔ ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پونچھ اور اوڑی میں آر پار تجارت سے وابستہ لوگوں کی سہولیات کیلئے پہلے مرحلے کے تحت تعمیراتی کام مکمل کئے گئے ہیں اور آر پار تجارت کیلئے بنک سہولیات بھی سرکار کے زیر غور ہے ۔رپورٹ کے مطابق ریاستی سرکار نے اس سلسلے میں ایک اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل دی ہے جو اس سلسلے میں باقاعدگی سے ٹریڈ کے متعلق مسائل اور اُسے باآسان بنانے کیلئے کام کرتی ہے ۔سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس تجارت کے کھل جانے کے بعد آر پار ہمسائیوں کے درمیان آپسی رابطے بھی ٹھیک ہوئے ہیں ۔