سرینگر//2016کی ایجی ٹیشن کے دوران بے دخل کئے گئے9ملازمین کے کنبوں کو بھوک مری کی صورتحال درپیش ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایجیک(ق) کے صدر عبدالقیوم وانی نے ان کے کیسوں کو سر نو کھول کر محکمانہ تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا۔ ملازم اتحاد جوائنٹ ایمپلائز ایکشن کمیٹی کی ایک میٹنگ کے دوران2016کی ایجی ٹیشن کے بعد ملازمت سے بے دخل کئے گئے ملازمین کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملازمین لیڈروں نے ان سابق ملازمین کی حالات زار پر تشویش کا اظہار کیا۔اس موقعہ پر عبدالقیوم وانی نے کہا کہ کسی بھی ملازم کو بے دخل کرنے سے قبل یہ ضروری ہے کہ معاملے کی محکمانہ سطح پر تحقیقات کی جائے،جبکہ حکومتی فیصلہ صادر کرنے سے قبل متاثرہ ملازم کی بات سننی اور انہیں صفائی پیش کرنے کا موقعہ دینا بھی ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ متعلقہ ملازمین کے خلاف درج ایف آئی آر اور الزامات،انہیں قصور وار ٹھرانے کیلئے کافی نہیں ہے۔وانی نے کہا کہ ان بے دخل کئے گئے ملازمین کے کنبوں کو سخت ترین مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،اور انسانیت کی بنیاد پر انہیں زیر غور لانا ضروری ہے۔ ایجیک صدر نے کہا کہ انکی جماعت نے ان ملازمین کا کیس انتظامیہ کے سامنے پیش کیا ہے،اور انہیں انصاف دینے کیلئے اپنی آواز بھی بلند کی۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور چیف سیکریٹری بی بی ویاس کو اس معاملے میں ذاتی طور پر مداخلت کرنے کی اپیل بھی کی،تاکہ انکے کیس سر نو کھولیں جائیں،اور محکمانہ سطح پر تحقیقات کی جائے تاکہ انکے کنبوں کو انصاف مل سکے۔ وانی نے کہا کہ اس بات کا فیصلہ لیا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ کو اس بارے میں ملازمین کی کسمپرسی کے بارے میں مطلع کیا جائے گا۔میٹنگ میں ایجیک کے سنیئر لیڈراں فیاض شبنم،شبیر احمد لنگو حاجی بشیر احمد،عبدالسلام راجپوری،سجاد احمد پرے،پیر نثار احمد اور دیگر لوگ بھی موجود تھے۔