سرینگر //حریت (ع) کی ایگزیکٹیو کونسل کا اجلاس چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کی صدارت میں منعقد ہوا۔ متذکرہ اجلاس میں میرواعظ کیخلاف حکمرانوں کی معاندانہ روش اور ان کو بار بار اپنی رہائش گاہ میں نظر بند کرکے ان کی جملہ سیاسی، دینی اور منصبی ذمہ داریوں پر عائدکی جا رہی پابندیوں کی شدید مذمت کی گئی۔اجلاس میں ریاستی حکمرانوں کی جانب سے نہتے کشمیری عوام کیخلاف روا رکھی جارہی ظلم و زیادتیوں ، مار ڈھاڑ ، پکڑ دھکڑ ، گرفتاریوں اور ہراسانیوں کی آمرانہ پالسیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ ظلم وجبر کے ہتھکنڈوں سے نہ تو ماضی میں حریت قیادت اور کشمیری حریت پسند عوام کو مرعوب کیا جاسکا ہے اور نہ آئندہ اس طرح کی غیر جمہوری اور غیر انسانی پالسیوں سے حریت پسند قیادت اور عوام کو خوف زدہ کیا جاسکتا ہے۔اجلاس میں کہا گیا کہ مار دھاڑ، ظلم و جبر، قدغنوں ، نظر بندیوں ، گرفتاریوں، بندشوں اور ہراسانیوں کو بنیاد بنا کر اس اجتماعی نظم کو متاثر نہیں کیا جاسکتا اور نہ حریت پسند قیادت کو اپنے دیرینہ حق و انصاف سے عبارت موقف سے دستبردار کیا جاسکتا ہے۔اجلاس میں جنوبی ایشائی خطے میں بڑی مملکتوں کے درمیان ٹکرائو کی صورتحال کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ انسانی قدروں کی بقاء اور جنوبی ایشیا کے ساتھ ساتھ پوری دنیا میں اپنی ذمہ داریوں کو محسوس کرتے ہوئے یہ مملکتیں مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات کے حل کیلئے ایک بامعنی مذاکراتی عمل کا آغاز کرکے اس خطے کو درپیش غیر یقینی سیاسی صورتحال سے چھٹکارا دلائیں۔