جموں//تعلیم کے وزیر سید محمد الطاف بخاری نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت نے اس بات کا فیصلہ کیا ہے کہ 11ویں جماعت کیلئے اس سال سے بورڈ امتحانات منعقد کرائے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعلیمی قواعد کے نظام کو مستحکم کیا جائیگا تاکہ ریاست میں نجی تعلیمی اداروں اور ملک کے مختلف علاقوں میں اشتہارات کے ذریعے مختلف تعلیمی کورسوں کی پیشکش کرنے والے اداروں کی کارکردگی کو جانچ پرکھ کے دائرے میں لایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم ریاست کے ان تمام تعلیمی اداروں کے اعدادوشمار جمع کریگا جو بیرون ریاست کسی بھی تعلیمی ادارے سے منسلک ہونگے۔انکا کہنا تھا کہ ریاست سے باہر پیشہ وارانہ اداروں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کیلئے یہ بات لازم قرار دی جائیگی کہ وہ ریاستی امیدواروں کے داخلے کے وقت ریاستی محکمہ تعلیم کیساتھ خود کو رجسٹر کریں۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ اس کی ضرورت اس لئے پیش آرہی ہے کیونکہ فراڈ اداروں میں امدواروں کو داخلے دیئے جاتے ہیں، اور اس عمل سے ایسی صورتحال کو روکا جاسکے گا۔انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم ان تعلیمی اداروں کی فہرست سینٹرل بورڈ آف سکول ایجوکیشن اور ان متعلقہ ریاستی بورڈوں،جنکے ساتھ یہ تعلیمی ادارے وابستہ ہیں، کو بھیجے گا تاکہ اس بات کی جانچ کی جائے کہ یہ ادارے ان بورڈوں کیساتھ بدستور منسلک ہیں یا نہیں۔محکمہ تعلیم ان تعلیمی اداروں کی کارکردگی کی مکمل جانچ کرے گا۔الطاف بخاری بورڈ آفس رہاڑی جموں کے دفتر میں جے کے نالج نیٹ ورک ہب کا افتتاح کررہے تھے۔ اس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی قیادت والی حکومت تمام سکولوں بالخصوص دور افتادہ سکولوں کو ٹیکنالوجی کے ذریعے سے جوڑنے کے لئے پُر عزم ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس نالج نیٹ ورک ہب کے ذریعے سے دور دراز علاقوں کے طلاب کو آن لائن ای کتابوں ، لیکچروں تک رسائی کے ساتھ ساتھ قومی اور بین الاقوامی سطح کے ماہرین کے ساتھ استفسار کرنے کا موقعہ دستیا ب ہوگا۔وزیر نے اس دوران ویڈیو کانفرنس کے ذریعے طلاب کے ساتھ بات چیت کی۔