سرینگر//جے کے بنک ترجمان کے مطابق بنک براہ راست نراو مودی گروپ کمپنیز کے ساتھ لین دین کا حامل نہیں ہے اور پنجاب نیشنل بنک کی جانب سے اجراء شدہ کسی دھوکہ دہی والی ’’لیٹر آف انڈرٹیکنگ(ایل او یو) سے متاثر نہیں ہوا ہے ۔بنک ترجمان نے مزید کہا کہ’’ تاہم بنک کے پاس میسرز گیتانجلی جیمز کا ایک کھاتہ اس کے فورٹ بزنس یونٹ میں2012سے چل رہا تھا جہاں بنک نے آئی سی آئی سی ٓئی بنک کی سربراہی میں 31بنکوں کے مشترکہ انتظام کے تحت 121کروڑ روپے کا ورکنگ کیپٹل قرضہ واگزار کیا تھا ۔اس مشترکہ بنک انتظام کے تحت واگذار ہونے والے5198کروڑ روپے کے مجموعی قرضے میں جے کے بنک حصہ محض 2.33فیصد ہے۔پی این بی کے حالیہ معاملے کے تناظر میں مشترکہ بنکوں نے تبادلہ خیال کرکے اس بات پر اتفاق کیا کہ بنک انفرادی سطح پر یہ قرضہ سہولیت منقطع کرسکتے ہیں یا تمام کھاتوں کو منجمد کرسکتے ہیں سوائے چند لازمی و قانونی طور ضروری ادائیگیوں کے ۔اس فیصلے پر فورا عمل کرتے ہوئے جے کے بنک نے پہلے ہی گیتانجلی جیمز لمیٹڈ کے تمام کھاتوں کو منجمد کردیا کمپنی کے نام نوٹس اجراء کی جس کے بعد قانونی کارروائی شروع ہوگی۔بنک ترجمان نے میڈیا کے بعض حصے میں شائع مزید معلومات کو حقائق سے بعید اور غلط قرار دیا۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ بنک نے اپنے کلین اپ مہم کے تحت ڈیڑھ برس قبل اس کھاتے کو زیر دبائو کھاتہ قرار دیا تھا اور سمجھداری کے ساتھ اس کمپنی کے نام مزید قرضوں کی فراہمی روک دی تھی